Dec ۱۸, ۲۰۲۰ ۰۹:۵۹ Asia/Tehran
  • روس 2 سال کے لیے کھیلوں کے اہم مقابلوں کی میزبانی سے محروم

عالمی ثالثی عدالت نے روس کو دو سال کے لیے کھیلوں کے اہم مقابلوں کی میزبانی کے لیے امیدوار بننے سے روک دیا ہے۔

عالمی ثالثی عدالت برائے کھیل نے روس کے خلاف سخت فیصلہ سناتے ہوئے اگلے دو اولمپکس یا اگلے برسوں میں کسی بھی عالمی چمپیئن شپ میں اپنا نام، جھنڈا اور ترانہ استعمال کرنے اور دو برس تک اہم مقابلوں کی میزبانی پر پابندی عائد کردی تاہم عدالت نے روسی ایتھلیٹس اور ٹیموں کو ٹوکیو اولمپکس اور بیجنگ ونٹر گیمز 2022 میں شرکت کی اجازت دے دی ہے۔

واضح رہے کہ روس 2015 سے ڈوپنگ اسکینڈل کی زد میں ہے جہاں واڈا کی جانب سے انکشاف کیا گیا تھا کہ روسی ایتھلیٹس نے ریاستی اداروں کی زیر سربراہی بڑے پیمانے پر ڈوپنگ قوانین کی خلاف ورزی کی ہے۔

2014 کے سوچی گیمز کے بعد منظر عام پر آنے والے اسکینڈل کے سبب لگنے والی پابندیوں کی وجہ سے گزشتہ دو اولمپکس مقابلوں میں بڑی تعداد میں روسی ایتھلیٹس شرکت نہیں کر سکے تھے۔

واڈا کی جائزہ کمیٹی نے رواں سال کے اوائل میں روس کی جانب سے جمع کرائے گئے ترمیم شدہ ڈیٹا پر پیر کو پابندی کی تجویز پیش کی۔

اس سے قبل 2015 میں روس کی اینٹی ڈوپنگ ایجنسی پر پابندی عائد کردی گئی تھی لیکن گزشتہ سال اس کو دوبارہ بحال کردیا گیا تھا جس کے لیے شرط عائد کی گئی تھی کہ روسی ادارہ لیبارٹری ڈیٹا کی مستند دستاویزات فراہم کرے گا لیکن ناکامی پر روسی اینٹی ڈوپنگ ایجنسی کی رکنیت منسوخ کردی گئی تھی۔

بعد ازاں روس نے کھیلوں کی عالمی ثالثی عدالت سے رجوع کیا تھا اور اب فیصلہ سنا دیا گیا۔

 

ٹیگس