Dec ۲۲, ۲۰۲۰ ۱۶:۴۸ Asia/Tehran
  • ٹرمپ کی مشکوک حرکتوں سے وائٹ ہاؤس میں تشویش

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخابات میں دھاندلی کے دعوے ثابت کرنے اور صدارتی انتخابات کے نتائج تبدیل کرانے کی غرض سے کانگریس کے ری پبلیکن ارکان سے ملاقاتیں کی ہیں۔ دوسری جانب وائٹ ہاوس کے بعض مشیروں نے صدارت کے آخری دنوں میں صدر ٹرمپ کے ممکنہ قدامات کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا ہے۔

سی این این کے مطابق صدر ٹرمپ نے صدارتی انتخابات کے نتائج کو اپنے حق میں تبدیل کرانے کی غرض سے ایسے مشیروں کا رخ کر لیا ہے جو انہیں عجیب و غریب قسم کے مشورے اور منصوبے پیش کر رہے ہیں۔

اس صورتحال نے صدر ٹرمپ کے ممکنہ اقدامات اور فیصلوں کے حوالے سے شکوک و شبہات پیدا کر دیئے ہیں۔ وائٹ ہاوس کے ایک عہدیدار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر سی این این کو بتایا ہے کہ کوئی بھی یہ نہیں کہہ سکتا کہ صورتحال کس طرف جا رہی ہے کیوں کہ قانونی طور پر وہ یعنی صدر ٹرمپ مزید ایک ماہ تک ملک کے صدر رہیں گے۔

اُدھر ایم ایس این بی سی ٹیلی ویژن کے رپورٹر نے اپنے ایک ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ خطرناک سازشی تھیوریوں کے حوالے سے مشہور امریکی مفکر سڈنی پاول کے ساتھ ٹرمپ کی میٹنگ کا سلسلہ بدستور جاری ہیں۔ نیویارک کے رپورٹر نے اپنے ایک ٹوئٹ میں چار مختلف ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ سڈنی پاول نے پچھلے چار روز کے دوران تین بار وائٹ ہاوس میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی ہے۔

دوسری جانب وائٹ ہاوس کے چیف آف اسٹاف مارک میدوز نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ کانگریس کے بعض اہم ارکان نے صدر ٹرمپ سے ان کے آفس میں ملاقات کی ہے جس میں انتخابی دھاندلیوں کے خلاف ڈٹ جانے پر اتفاق کیا گیا ہے۔ نیوز ایجنسی رائٹرز نے اپنے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ مذکورہ میٹنگ میں ایوان نمائندگان میں صدر ٹرمپ کے قابل اعتماد اور قریبی ساتھی شریک تھے اور سب نے صدر ٹرمپ کی حمایت میں ڈٹ جانے کا عزم ظاہر کیا ہے۔

اسی دوران اطلاعات ہیں کہ صدر ٹرمپ کے ساٹھ ہزار سے زائد حامیوں نے اپنے فیس بک صفحات پر اعلان کیا ہے کہ وہ بیس جنوری کو صدر ٹرمپ کے دوسرے دور کی حلف برداری کی علامتی تقریب منعقد کریں گے۔ شیڈول کے مطابق نئے منتخب امریکی صدر کی تقریب حلف برداری بیس جنوری کو منعقد ہوگی۔

قابل ذکر ہے کہ الیکٹورل کالج نے چند روز قبل حالیہ صدارتی انتخابات میں ڈیموکریٹ صدارتی امیدوار جو بائیڈن کی کامیابی کی باضابطہ توثیق کر دی ہے مگر صدر ڈونلڈ ٹرمپ انتخابات میں دھاندلی کے دعوے دوہراتے ہوئے اپنی شکست تسلیم کرنے سے گریزاں ہیں۔

ٹیگس