Jan ۰۶, ۲۰۲۱ ۱۹:۵۷ Asia/Tehran
  • نسل پرست پولیس کے خلاف عدم کاروائی پر امریکیوں کا غم و غصہ

امریکہ میں ایک سیاہ فام شہری کو اس ملک کے سفید فام نسل پرست پولیس اہلکاروں کی جانب سے فائرنگ کا نشانہ بنائے جانے کے کیس میں عدالت کی جانب سے سنائے جانے والے فیصلے پر اس ملک کے عوام نے شدید غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔

فرانس چوبیس ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق امریکی ریاست ویسکانسن کے شہر کینوشا کے عوام نے امریکی عدالت کے فیصلے کے خلاف احتجاج کیا ہے۔ اس کیس کے سرکاری وکیل نے اعلان کیا ہے کہ امریکی پولیس کے خلاف کوئی فرد جرم عائد نہیں کی گئی ہے جبکہ جیکب بلیک کے وکیل استغاثہ نے عدالت کے اس فیصلے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

عدالت کے اس فیصلے کے تحت امریکہ کے ان تین پولیس اہلکاروں کے خلاف کوئی قانونی کاروائی نہیں کی جائے گی جو گزشتہ سال اگست کے مہینے میں سیاہ فام امریکی شہری جیکب بلیک پر فائرنگ کرنے کے قصوروار رہے ہیں۔ امریکہ کے سفید فام نسل پرست پولیس اہلکاروں نے جیکب بلیک کے تین بچوں کے سامنے ان پر فائرنگ کی اور ریڑھ کی ہڈی میں گولی لگنے سے وہ مفلوج ہو گئے۔

واضح رہے کہ امریکہ کی سفید فام نسل پرست پولیس کے تشدد و جارحیت کے خلاف اس ملک کے اکثر و بیشتر احتجاجی مظاہرے کرتے رہے ہیں تاہم گزشتہ برس پچیس مئی کو امریکی ریاست مینے سوٹا کے شہر مینیا پولیس میں، سیاہ فام امریکی شہر جارج فلوئیڈ کے قتل کے واقعے کے بعد سے احتجاجی مظاہروں کا دائرہ اور بھی وسیع ہو گیا ہے۔

ٹیگس