Jan ۱۷, ۲۰۲۱ ۱۷:۱۲ Asia/Tehran
  • باہر لگائی آگ اندر پہنچ گئی، امریکہ بھر میں ہائی الرٹ جاری

امریکہ کے ریاستی مراکز میں پرتشدد مظاہروں کے انعقاد سے متعلق ایف بی آئی کے انتباہ کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں اور نیشنل گارڈ کو پوری طرح سے تیار رہنے کا حکم دیا گیا ہے۔

نیوز ایجنسیوں کی رپورٹوں کے مطابق ایف بی آئی نے امریکا کے سیکورٹی اداروں اور پولیس کو خبردار کیا ہے کہ سولہ سے بیس جنوری تک ملک کی تمام ریاستی اسمبلیوں کی عمارتوں کے باہر ٹرمپ کے مسلح حامیوں کے مظاہروں اور حملوں کا خطرہ پایاجاتا ہے۔

قبل ازیں ایف بی آئی کے سربراہ کرسٹوفر رے نے اعلی سطحی سیکورٹی اجلاس کے دوران بیس جنوری کو نومنتخب صدر کی تقریب حلف برداری کے موقع پر ملک میں تشدد کے خدشات کے حوالے سے گہری تشویش ظاہر کی تھی۔ انہوں نے ملک کے تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ تمام تر معلومات کا فوری تبادلہ کریں اور ہر اطلاع کو نئی اطلاع سمجھ کر تحقیق کریں۔

ایف بی آئی کے انتباہ کے بعد امریکہ بھر کے سیکورٹی اداروں کو ہائی الرٹ کردیا گیا ہے جبکہ نیویارک میں کرفیو نا‌فذ کرکے لوگوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ امریکی نیشنل گارڈ کی جانب سے جاری کیے جانے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سات ہزار سے زائد فوجی اہلکار اور ایک سو چونتیس لڑاکا طیارے واشنگٹن ڈی سی منتقل کیے جا چکے ہیں جو نومنتخب صدر کی تقریب حلف برداری کی سلامتی کو یقینی بنائیں گے۔

ٹرمپ کے حامیوں کے کانگریس پر حملے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کے تناظر میں دارالحکومت واشنگٹن میں تعینات کیے جانے والے سیکورٹی اہلکاروں کی یہ تعداد، عراق، شام اور افغانستان میں تعینات امریکی فوجیوں کی تعداد سے تین گنا زیادہ ہے۔

دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ امریکی پولیس نے دارالحکومت واشنگٹن سے گزشتہ روز ایک شخص کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے جس کے قبضے سے پانچ سو کارتوس برآمد ہوئے ہیں۔ کہا جارہا ہے کہ یہ شخص ریاست ورجنیا سے واشنگٹن پہنچا ہے اور جعلی دعوت نامے کے ذریعے چیک پوسٹ عبور کرکے منتخب صدر جو بائیڈن کی تقریب حلف برداری میں گھسنے کا ارادہ رکھتا تھا۔

قابل ذکر ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں نے چھے جنوری کو دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں کانگریس کی عمارت کیپٹل ہل پر حملہ کرکے اسے اپنے قبضے میں لے لیا تھا جو کئی گھنٹے تک جاری رہا۔ اس دوران ہونے والے جھڑپوں میں دو پولیس اہلکاروں سمیت چھے افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوگئے تھے۔

ٹیگس