امریکہ میں تشدد بھڑک اٹھنے کے خدشے پر تشویش
امریکہ میں نئے صدر کی تقریب حلف برداری کے موقع پر شورش اور ہنگاموں کا خدشہ بڑھ گیا ہے جس کے پیش نظر پورے اس ملک میں سیکورٹی دستوں کو ہائی الرٹ کردیا گیا ہے۔
امریکہ میں منتخب صدر جو بائیڈن کی تقریب حلف برداری کے موقع پر کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کو روکنے کی غرض سے وائٹ ہاؤس کے اطراف میں سیکورٹی حصار کھینچ دیا گیا ہے اور نیشنل گارڈ کے جوان اسلحے کے ساتھ مسلسل گشت کر رہے ہیں۔ دریں اثنا امریکہ کی اندرونی سلامتی کے سابق وزیر جی ای ایچ جانسن نے کہا ہے کہ امریکی کانگریس کی عمارت پر کئے جانے والے حملے کی تصاویر اور امریکی صدر ٹرمپ کے ورغلانے پر ہونے والے پرتشدد اقدامات کو دیکھتے ہوئے اس بات پر اطمینان نہیں کیا جا سکتا کہ امریکہ کے نومنتخب صدر کی تقریب حلف برداری کے موقع پر کوئی پرتشدد واقعہ رونما نہیں ہو سکتا اس لئے ضروری ہے کہ مکمل چوکس رہا جائے اور ہر چیز پر مکمل نظر رکھی جائے۔
ادھر امریکی وزارت جنگ پینٹاگون نے اعلان کیا ہے کہ واشنگٹن میں سیکورٹی کی صورت حال برقرار رکھنے کے لئے بھرپور تعاون کیا جا رہا ہے تاکہ کوئی تشویش باقی نہ رہے۔امریکہ کے عبوری وزیر جنگ کرسٹوفر ملر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایف بی آئی امریکی کانگریس کی عمارت اور جو بائیڈن کی تقریب حلف برداری کی حفاظت کے لئے پچیس ہزار سے زائد نیشنل گارڈ کے جوانوں کی تعیناتی کے ساتھ امن کی برقراری کے لئے فوج کی بھرپور مدد کر رہی ہے۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ امریکی ایف بی آئی نے اس سے قبل جو بائیڈن کی تقریب حلف برداری کے موقع پر واشنگٹن اور دیگر تمام امریکی ریاستوں میں مسلح احتجاجات کے سلسلے میں خبردار کیا تھا۔امریکی ایف بی آئی نے کیپٹل ہل کی عمارت پر کئے جانے والے حملے کے بعد ٹرمپ کے طرفداروں کے پرتشدد اقدامات کے خطرے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انتباہ دیا ہے کہ ٹرمپ کے حامیوں کی جانب سے خطرناک اقدامات عمل میں لائے جا سکتے ہیں۔
دوسری جانب امریکی ریاست نبراسکا کے نیشنل گارڈ کے بڑی تعداد میں جوان واشنگٹن کے لئے روانہ ہو گئے ہیں تاکہ وہ جو بائیڈن کی تقریب حلف برداری کی حفاظت کئے جانے میں مدد کریں۔ ریاست کیلیفورنیا کی مقامی اسمبلی کی عمارت کے سامنے نیشنل گارڈ کے جوان تعینات کر دیئے گئے ہیں اور امریکی پولیس نے اپنی گاڑیوں کے ساتھ اس عمارت کو اپنے محاصرے میں لے لیا ہے۔
ریاست ٹیکساس کے مرکزی شہر آسٹن میں بھی مقامی اسمبلی کی عمارت کے سامنے سیکورٹی کے جوان اہلکار تعینات ہیں جو اسلحے سے لیس ہیں۔اسی اثنا میں امریکی ذرائع ابلاغ نے کانگریس کی عمارت کے قریب آتشزدگی کی خبر دی ہے اور یہ آگ کانگریس کے قریب پناہ گزینوں کے خیموں میں لگی ہے البتہ اس واقعے میں کسی کو کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے۔اس دوران امریکی ذرائع ابلاغ نے کانگریس کی عمارت کے مغربی حصے کو کہ جہاں حلف برداری کی تقریب منعقد ہونی ہے، خالی کرالئے جانے کی خبر دی ہے۔
چھے جنوری کو ٹرمپ کے طرفداروں نے امریکی کانگریس کی عمارت پر حملہ کر کے کچھ وقت کے لئے اس کو اپنے قبضے میں بھی لے لیا تھا۔ اس حملے میں چھے افراد ہلاک ہو گئے تھے جن مین ایک پولیس اہلکار بھی شامل ہے۔