Jan ۲۷, ۲۰۲۱ ۱۸:۵۸ Asia/Tehran
  • ٹرمپ کے مواخذہ کا ایک اور مرحلہ طے، امریکی سینیٹرز نے جج کا حلف اٹھا لیا

امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف فرد جرم پیش کئے جانے کے بعد سینیٹ کے ارکان نے جیوری ٹیم کی رکنیت کا حلف اٹھا لیا ہے۔

ورمونٹ سے تعلق رکھنے والے سینیئر سینیٹر، پیٹرک لیہے نے عارضی سینیٹ سربراہ کی حیثیت سے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا ہے اور وہی ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی کارروائی کی صدارت کریں گے۔

رپورٹ کے مطابق ابتدائی طور پر امریکی سینیٹ کے پچپن ارکان نے صدر ٹرمپ کے مواخذے کے قانونی ہونے کے حق میں ووٹ دیئے ہیں اور پینتالیس نے اس کارروائی کو غیر قانونی قرار دیا ہے۔ ٹرمپ کے خلاف مواخذے کے قانونی ہونے کے بارے میں بل پر ایوان میں رائے شماری کرائی گئی تھی جس کے دوران تراسی ارکان نے اس کے حق میں ووٹ دیئے اور سترہ نے مخالفت کی جس کے بعد نو فروری کو ٹرمپ کے مواخذے کا فیصلہ کیا گیا۔

اس سے پہلے امریکی ایوان نمائندگان کے ایک وفد نے پیر کے روز سابق صدر کے خلاف مواخذے کے درخواست اور چارج شیٹ باضابطہ طور پر سینیٹ کے حوالے کی تھی۔ اس موقع پر سینیٹ میں پڑھ کر سنائی جانے والی جارج شیٹ میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر اپنے حامیوں کو چھے جنوری کے دن کانگریس پر حملے کے لیے اکسانے کا الزام بھی عائد کیا گیا ہے۔

امریکی ایوان نمائندگان نے تیرہ جنوری کو سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے کی تحریک منظور کر کے سینیٹ سے مقدمہ چلانے کی درخواست کی تھی۔ ایوان نمائندگان کے ڈیموکریٹ ارکان کا خیال ہے کہ ٹرمپ کے مواخذے کا عمل آئندہ صدارتی انتخابات میں شرکت کے حوالے سے ان کی نا اہلی پر منتج ہوگا۔

ایوان نمائندگان میں تحریک مواخذہ کی منظوری کے بعد ٹرمپ ملکی تاریخ کہ وہ پہلے صدر بن گئے جنہیں دوبار ایوان میں مواخذے کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ ٹرمپ کے خلاف اس سے پہلے بھی مواخذے کی تحریک لائی گئی تھی تاہم سینیٹ میں ریپبلکن کی اکثریت کے باعث وہ تمام الزامات سے بری ہوگئے تھے۔

قابل ذکر ہے کہ چھے جنوری کو ٹرمپ کے حامیوں نے کانگریس کی عمارت پر اس وقت حملہ کردیا تھا جب وہاں منتخب صدر جو بائیڈن کی کامیابی کی توثیق کے لیے کانگریس کا اجلاس ہو رہا تھا۔ ٹرمپ کے حامیوں نے کئی گھنٹے تک کانگریس کی عمارت پر قبضہ کیے رکھا جس کے نتیجے میں ایوان کی کارروائی معطل کرنا پڑی جبکہ اس دوران ہونے والے تشدد اور فائرنگ کے واقعات میں دو پولیس اہلکاروں سمیت چھے افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوگئے تھے۔

اس دوران امریکی ذرائع ابلاغ نے خبردی ہے کہ واشنگٹن میں نیشنل گارڈ کے اہلکاروں کی تعیناتی کی مدت میں اکتس مارچ تک کے لئے توسیع کر دی گئی ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق نیشنل گارڈ کے کمانڈر ولیم واکر نے کہا ہے کہ یہ دارالحکومت میں نیشنل گارڈ کے دستے مارچ کے اختتام تک تعینات رہیں گے۔ انھوں نے بتایا کہ میری لینڈ میں بھی نیشنل گارڈ کے دستوں کو پندرہ مارچ تک الرٹ رہنے کا حکم دیا گیا ہے۔

ٹیگس