Feb ۱۰, ۲۰۲۱ ۱۸:۱۲ Asia/Tehran
  • ٹرمپ کا مواخذہ آئینی ہے، سینیٹ نے منظوری دے دی

امریکی سینیٹ نے چوالیس کے مقابلے میں چھپن ووٹوں سے سابق امریکی صدر ٹرمپ کے مواخذے کو قانونی قرار دے دیا ہے۔

ہمارے نمائندے کے مطابق سینیٹ میں کرائی جانے والے رائے شماری میں تمام پچاس ڈیموکریٹ سینیٹروں کے علاوہ چھے ری پبلکن ارکان نے بھی سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا دور صدارت ختم ہونے کے باوجود ان کے مواخذے کے قانونی ہونے کے حق میں ووٹ دیا ہے۔ سینیٹ کے ووٹوں کے تناظر میں ٹرمپ کے حامیوں کی جانب سے ان کے مواخذے کو غیر قانونی ظاہر کرنے کی کوششیں ناکام ہوگئی ہیں اور ٹرمپ کے مواخذے کا عمل جاری رہے گا۔

ٹرمپ کے مواخذے کی کارووائی ایسے میں جاری ہے جب وہ اقتدار سے علیحدہ ہو چکے ہیں لیکن اہم مسئلہ یہ ہے کہ ان کی اقتدار کی برطرفی نہیں جیساکہ معمول کے مواخذے میں رائج رہا ہے، بلکہ اصل مسئلہ آنے والے برسوں میں ٹرمپ کی سیاسی حیات کا خاتمہ کرنا ہے۔ اگر ٹرمپ کو مجرم قرار دے دیا گیا تو وہ ہمیشہ کے لیے سرکاری عہدے کے لیے نا اہل قرار پائیں گے۔

ڈونلڈ ٹرمپ حالیہ صدارتی انتخابات میں اپنی ناکامی واضح ہوجانے کے بعد بارہا سن دوہزار چوبیس کے صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کی بات کر چکے ہیں۔

دوسری جانب سینیٹ کے اکثریتی دھڑے کے سربراہ چک شومر نے کہا ہے کہ سابق صدر کے مواخذے کی کاروائی کورونا کے باعث موخر نہیں کی جائے گی۔ منگل کو ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چک شومر کا کہنا تھا کہ کورونا کے باعث ٹرمپ کے مواخذے کی کاروائی موخر نہیں کی جائے گی اور مواخذے کے عمل سے بائیڈن انتظامیہ کی کارکردگی میں بھی کوئی خلل واقع نہیں ہوگا۔

چک شومر نے یہ بیان بعض ری پبلکن ارکان کے اس اعتراض کے جواب میں دیا ہے جن کا کہنا ہے کہ اقتدار چھوڑنے والے صدر کے مواخذے کے باعث سینیٹ کا قیمتی وقت ضائع ہوگا اور اس کی توجہ موجودہ مسائل سے ہٹ جائے گی۔

ٹیگس