Mar ۰۹, ۲۰۲۱ ۰۷:۴۳ Asia/Tehran
  • غیرجنگی علاقوں میں امریکی ڈرون مشن

 ڈرون حملے وہائٹ ہاؤس کی اجازت سے کئے جاسکتے ہیں۔

اطلاعات کے مطابق جو بائیڈن انتظامیہ نے جنگ زدہ علاقوں کے سوا ڈرون حملے روکے جانے کے اعلان کے ساتھ واضح کیا ہے کہ یہ ایک عارضی اقدام ہے۔

افغانستان، شام اور عراق کے علاوہ کسی بھی ملک میں ڈرون حملے کے لیے وائٹ ہاؤس کی اجازت لینا ضروری ہوگا۔

ترجمان پینٹاگون جان کربی نے کہا کہ ایسے علاقے جہاں امریکی فوج موجود ہے لیکن اگر وہاں جنگ نہیں تو ایسی جگہوں پر ڈرون حملوں کو روک دیا گیا ہے۔

جان کربی کا کہنا ہے کہ پابندی مستقل نہیں لگائی جارہی اور نہ ہی اس کا مطلب یہ ہے کہ ڈرون حملے نہیں ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ اپنے اتحادیوں کے ساتھ بقول ان کے انتہا پسندوں کے خاتمے کے لیے پُرعزم ہیں۔

مبصرین کا کہنا ہے کہ جوبائيڈن انتظامیہ کا یہ فیصلہ دراصل یہ ظاہر کرنے کی کوشش ہے کہ  وہ سابق صدر ٹرمپ کے فیصلوں سے متفق نہیں ہے۔

سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شام ، عراق اور افغانستان کے علاوہ صومالیہ اور دیگر ممالک میں بھی امریکی فوج کو ڈرون حملوں کی اجازت دے رکھی تھی۔

 

 

ٹیگس