Mar ۱۷, ۲۰۲۱ ۱۹:۵۸ Asia/Tehran
  • برطانوی پولیس کو مظاہرین کی سرکوبی کا اختیار

برطانوی پارلیمنٹ نے دو روز کی بحث اور جائزے کے بعد، مظاہرین کی سرکوبی کے لیے پولیس کے اختیارات میں اضافے کا متنازعہ بل پاس کردیا ہے۔

ہمارے نمائندے کے مطابق لا اینڈ آرڈر کے نام سے حکومت کی جانب سے پیش کیے جانے والے اس بل پر رائے شماری کے دوران تین سو انسٹھ ارکان نے حمایت میں جبکہ دو سو تریسٹھ نے مخالفت میں ووٹ دیئے۔
 مذکور متنازعہ قانون کے تحت حکومت برطانیہ ایسے تشددآمیزمظاہروں کو روکنے کے لیے پولیس کے اختیارات میں اضافہ چاہتی ہے جن سے سماج کا بڑا حصہ متاثر ہو اور پارلیمنٹ تک رسائی میں مشکلات پیدا ہو سکتی ہوں۔
البتہ اس بل کے جن الفاظ پر سب سے زیاد توجہ دی جارہی ہے وہ ، شور شرابے اور ٹھوس مزاحمت کے جرم ہونے جیسی عبارتیں ہیں۔ اس بل میں شور شرابہ مچاکر مزاحمت پیدا  کرنے کے جرم میں کسی بھی شخص کو دس سال قید کی سزا سنائی جاسکتی ہے۔

 اس بل کے تحت پولیس کو ، احتجاجی کیمپ اکھاڑنے کا اختیار دیا گیا ہے اور گزشتہ برس پارلیمنٹ کے سامنے ماحولیات کے حامیوں کی جانب سے لگائے جانے والے خیموں اور راستے کی بندش جیسے معاملات کا ذکر کیا گیا ہے۔
مخالفین ، اس بل کو احتجاج  کے بارے میں شہری حقوق کو سلب کرنے اور مظاہرین کو کچلنے کی کوشش قرار دے رہے ہیں۔ تاہم بورس جانسن کی قدامت پرست حکومت کا دعوی ہے کہ اس بل سے لوگوں کی سلامتی میں اضافہ ہوگا۔
پولیس کے اختیارات میں اضافے کا بل ایسے وقت میں پاس کیا گیا ہے جب برطانیہ میں جاری ہونے والے تازہ ترین اعداد و شمار سے لندن پولیس میں نسل پرستانہ نظریات میں پائی جانے والی شدت کی نشاندہی ہوتی ہے اور اس حوالے سے دائر کی جانے والی نوے فی صد شکایت کا کوئی نتیجہ بھی سامنے نہیں آتا۔
دوسری جانب خواتین کے خلاف تشدد کے مخالفین کی بڑی تعداد نے مرکزی لندن میں تیسری بار مظاہرہ کیا ہے۔ جنوبی لندن میں ایک پولیس افسر کے ہاتھوں ایک خاتون کے قتل کے خلاف برطانیہ میں کئی روز سے مظاہرے کیے جا رہے ہیں۔
 لندن میں پارلیمنٹ کے سامنے مظاہرہ کرنے والے، برطانوی سماج میں خواتین کی سلامتی کو یقینی بنانے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں ایسے بینر اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر "خاموش نہیں رہیں گے"، "خواتین اپنے بنیادی حقوق چاہتی ہیں" جیسے نعرے درج تھے۔
ماہرین سماجیات کا کہنا ہے کہ، پولیس افسر کے ہاتھوں سارا ایوررڈ Sarah Everard  کا قتل ایک بڑے کینوس کا چھوٹا سا حصہ ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ برطانوی سماج میں سماجی مساوات، عورت اور مرد کی برابری  اور آزادی نسواں کے دعوے محض سراب ہیں۔

ٹیگس