Apr ۰۲, ۲۰۲۱ ۰۹:۵۵ Asia/Tehran
  • سلامتی کونسل نے میانمار میں مظاہرین پر تشدد کی مذمت کی

سلامتی کونسل نے میانمار میں مظاہرین کے خلاف طاقت کے استعمال کی مذمت کی۔

عرب 21 وب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ارکان نے میانمار میں تشدد اور سویلین ہلاکتوں پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے متفقہ بیان جاری کیا ہے۔ متفقہ بیان میں کہا گیا ہے کہ سلامتی کونسل کے اراکین کو میانمار کی بگڑتی صورتحال پر شدید تشویش ہے۔

سلامتی کونسل کے اراکین نے مظاہرین کے خلاف طاقت کا استعمال کرنے والوں پر پابندیاں عائد کرنے  کا اشارہ کئے بغیر میانمار میں پرامن شہریوں پر تشدد اور سیکڑوں مظاہرین کی ہلاکت کی مذمت کی۔

میانمار میں فوجی بغاوت کے خلاف جاری احتجاج اور مظاہرین پر سیکورٹی فورسز کی فائرنگ کے نتیجے میں 2 مہینے کے دوران ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 510  ہو گئی ہے۔ جب کہ مظاہروں میں مارے گئے افراد کی صحیح تعداد اس سے کہیں زیادہ ہوسکتی ہے۔

میانمار کی فوجی قیادت پر مظاہرین کے خلاف طاقت کا استعمال روکنے کے لیے شدید دباؤ ہے، اقوام متحدہ نے میانمار کے ساتھ جمہوری حکومت کی بحالی تک تجارتی ڈیل ختم کردی ہے۔

واضح رہے کہ میانمار میں یکم فروری کو فوج نے اقتدار پر قبضہ کرکے ملک میں ایک سال کے لیے ایمرجنسی نافذ کردی تھی اور حکمراں آن سانگ سوچی کو حراست میں لے لیا تھا جس کے بعد سے ملک بھر میں پُرتشدد مظاہرے شروع ہوگئے ۔

ٹیگس