روس اور یوکرائن کے درمیان جنگ کے آثاز
ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ روس نے ممکنہ جنگ کی صورت میں یوکرائن کو دنیا کے نقشے سے مٹانے کی دھمکی دی ہے۔
روسی صدر ولادیمیر پوتین کے ترجمان کا کہنا ہے کہ یوکرائن میں حالات خانہ جنگی کی طرف جا رہے ہیں۔ حالات تبدیل نہ ہوئے تو روس مداخلت پر مجبور ہوگا اور جنگ ہوئی تو وہ یوکرائن کے خاتمے پر ختم ہوگی۔
روس نے یہ دھمکی مشرقی یوکرائن میں جاری مسلح تنازع میں اپنے شہریوں کی حفاظت کے تناظر میں دی ہے۔
تاہم یوکرائنی آرمی چیف روسلان خومچاک نے یقین دلایا ہے کہ ان کی فوج کا روس نواز علیحدگی پسندوں کے خلاف کارروائی کا فی الحال کوئی ارادہ نہیں۔ جب کہ یوکرائنی وزیر دفاع نے خبردار کیا ہے کہ روس کا جارحانہ رویہ علاقائی تنازع کے لیے خطرناک ہو سکتا ہے۔
یوکرائنی وزیر دفاع آندری تاران نے ہفتہ کے روز کہا کہ متنازعہ علاقے میں روس کی موجودہ جارحانہ پالیسی کیف حکومت کو بھڑکا سکتی ہے اور یہ خطرناک نتائج کی حامل ہو سکتی ہے۔
ادھر ترکی کی وزارت خارجہ کے مطابق امریکہ نے ترکی کو آگاہ کیا ہے کہ اس کے 2 جنگی بیڑے 14 اور 15 اپریل کو بحیرہ اسود پہنچیں گے، اور 4 سے 5 مئی تک وہیں رہیں گے۔
ترک وزارتِ خارجہ کے عہدے دار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایاہے کہ امریکہ نے سفارتی ذرائع سے ترکی کو آگاہ کیا ہے۔ تاہم یہ صورت حال ترکی کے لیے پسندیدہ نہیں ہے، کیوں کہ اس طرح ترکی اس تنازع میں فریق بن سکتا ہے۔