نیتن یاہو کے خلاف پھر مظاہرے شروع ہو گئے
خودساختہ صیہونی حکومت کے وزیراعظم نیتن یاہو کے خلاف ایک بار پھر زبردست احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔
فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت کے وزیراعظم نیتن یاہو کے خلاف مظاہروں کی تازہ لہر شروع ہوگئی ہے اور کل مقبوضہ فلسطین میں ان کے گھر کے سامنے ہونے والے مظاہرے میں نیتن یاہو کے خلاف نعرے لگائے گئے۔
رپورٹوں کے مطابق نیتن یاہو کے خلاف ہونے والے ان مظاہروں کے شرکاء نے ہاتھوں میں ایسے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر" مجرم اور کرپٹ وزیراعظم جیسے نعرے لکھے ہوئے تھے۔
اس سے قبل بھی کورونا کے پھیلاؤ کے باوجود نیتن یاہو کی مالی بدعنوانیوں کے خلاف مظاہرے ہوتے رہے ہیں، مظاہرین کا ایک اعتراض یہ بھی ہے کہ نیتن یاہو کی حکومت نے کورونا کی وبا سے نمٹنے کے لئے ٹھوس اور بنیادی اقدامات انجام نہیں دیئے ہیں۔
واضح رہے کہ صیہونی حکومت کے وزیراعظم کے خلاف مالی بدعنوانی کے الزام میں مقدمے کی سماعت شروع ہو گئی ہے۔
بیت المقدس کی عدالت میں اس مقدمے میں نیتن یاہو پر رشوت ستانی، فریبکاری اور امانت میں خیانت کا الزام ہے۔ مقدمے کی سماعت سے قبل نیتن یاہو نے میڈیا کے سامنے اپنے آپ کو بے قصور اور الزامات کو بے بنیاد بتاتے ہوئے دعوی کیا تھا کہ بائیں بازو کی جماعتوں سے وابستہ ذرائع ابلاغ نے انھیں اقتدار میں پہنچنے سے روکنے کے لیے اس قسم کے الزامات کو ہوا دی ہے۔
اس سے قبل نیتن یاہو مختلف بہانوں سے اپنے خلاف مقدمے کی سماعت کی کارروائی سے بچتے رہے ہیں اور انھوں نے عدالت سے درخواست کی تھی کہ انھیں مقدمے کی سماعت کے دوران حاضری سے چھوٹ دی جائے لیکن عدالت نے ان کی درخواست منظور نہیں کی تھی۔
نیتن یاہو نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو عدالت میں حاضر نہ ہونے کے لیے بہانہ بنانے کی کوشش کی تھی۔