ہندوستان و پاکستان نے ایک دوسرے پر پھر نشانہ سادھا
ہندستان اور پاکستان کے مابین ایک بار پھر الزامات اور جوابی الزامات کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔
پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان زاہد حفیط چوہدری نے ہندوستان کی جانب سے سرحد پر دراندازی کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہندوستان پر الزام لگایا کہ کشمیر میں ہندوستان کا ظالمانہ رویہ خطے کے امن کے لئے خطرہ بنا ہوا ہے۔
اس سے قبل ہندوستان کے وزیر خارجہ سبرامینم جے شنکر نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر فائرنگ کے واقعات پیش آئے ہیں اور اسکی وجہ پاکستان کی دراندازی رہی ہے۔ہندوستان کے وزیر خارجہ جے شنکر نے ہندوستان و پاکستان کے تعلقات کے سلسلے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ دونوں ممالک کے ڈائریکٹرز جنرل آف ملیٹری کے درمیان معاہدہ ہے کہ ایل او سی پر ایک دوسرے پر فائرنگ نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے دعوا کیا کہ ہم نے بہت سے فائرنگ کے واقعات دیکھے ہیں جس کی اصل وجہ پاکستان کی دراندازی رہی ہے۔
پاکستان کے ترجمانِ دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے بھی ہندوستان پر الزام عائد کیا کہ اُس کا کشمیریوں کے ساتھ ظلم و ستم اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار دادوں، عالمی برادری اور کشمیریوں کے ساتھ کیے گئے اپنے وعدے کے مطابق مسئلہ کشمیر کا مسئلہ حل نہ کرنا، خطے میں امن و استحکام کے لیے خطرہ بنا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ کشمیر ہے جو پاکستان اور ہندوستان کے درمیان مرکزی مسئلہ ہے اور انیس و سینتالیس سے عالمی قوانین کے مطابق حل کئے جانے کا متقاضی ہے۔