امریکی اقدامات نے ڈالر کی حیثیت کو نقصان پہنچایا ہے: پوتن
روسی صدر نے اعتراف کیا کہ امریکہ کی جانب سے ڈالر کو سیاسی اہداف اور مقابلہ آرائی کے لئے ہتھکنڈے کے طور پر استعمال کرنے سے بین الاقوامی ریزرو کرنسی کی حیثیت سے اس کی پوزیشن کو نقصان پہنچا ہے۔
فارس نیوز ایجنسی کے مطابق، روسی صدر ولادیمیر پوتن نے "عالمی معیشت پر کورونا وائرس کے اثرات" کے موضوع پر سینٹ پیٹرزبرگ بین الاقوامی اقتصادی فورم کے موقع پر کہا کہ "استحکام، پیش گوئی پذیری اور قابل اعتماد ہونا اہمیت کا حامل ہے، خود کرنسی کی کوئی اہمیت نہیں ہے"۔
روسی صدر نے مزید کہا کہ اگر اپنی کرنسی برآمد کرنے والا کوئی ملک، جیسا کہ امریکہ کر رہا ہے، ایک ریزرو بین الاقوامی کرنسی کی حیثیت سے اپنی قومی کرنسی کو اہمیت نہ دے اور اسے سیاسی تنازعات اور مقابلہ آرائی میں ہتھکنڈے کے طور پر استعمال کرے تو یہ ریزرو کرنسی کے عنوان سے ڈالر کی پوزیشن کو نقصان پہنچائےگا۔
صدر پوتن نے کہا کہ بین الاقوامی اداروں کے سروے کے مطابق ، امریکہ کےاتحادیوں سمیت بہت سے ممالک میں غیر ملکی ریزرو کرنسی کی حیثیت سے ڈالر کی طلب میں کمی آرہی ہے۔
واضح رہے امریکہ کی جانب سے نومبر کے مہینے میں ہونے والے انتخابات میں روس کی مداخلت کے الزامات اور پابندیوں کے نفاذ کے باعث ماسکو اور واشنگٹن کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی ہے۔ روس کے صدر نے ابھی حال ہی میں ایک حکمنامے پر دستخط کئے ہیں جس کی بنیاد پر حکومت کو بعض مغربی ممالک کے غیردوستانہ اقدامات کا جواب دینے کا پابند بنایا گیا ہے۔