نیٹو نے بھی جامع ایٹمی معاہدے کی حمایت کا اعلان کیا
نیٹو کے رکن ممالک کے سربراہوں نے جامع ایٹمی معاہدے کو دوبارہ زندہ اور بحال کرنے کے لئے ویانا میں جاری مذاکرات کی حمایت کی ہے۔
اطلاعات کے مطابق مغربی فوجی اتحاد نیٹو کے رکن ممالک کے سربراہوں نے جامع ایٹمی معاہدے سے امریکہ کی یکطرفہ اور غیر قانونی علیحدگی کی جانب کوئی اشارہ کئے بغیر یہ اعلان کیا کہ وہ ویانا میں جاری، ایران اور چار جمع ایک کے ایٹمی مذاکرات کی حمایت کرتے ہیں۔
نیٹو کی ویب سائٹ پر جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم نیٹو کے ارکان ایٹمی معاہدے کے تحت انجام دئے گئے وعدوں کی جانب امریکہ اور ایران کی بازگشت کے مقصد سے جامع ایٹمی معاہدے (جے سی پی او اے) کے رکن ممالک اور امریکہ کے ساتھ جاری مذاکرات کے حق میں ہیں۔
امریکہ کی جوبایڈن حکومت کا دعوا ہے کہ وہ ویانا میں جاری ایٹمی مذاکرات کے ذریعے جامع ایٹمی معاہدے میں امریکہ کی واپسی کی راہ ہموار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاہم اب تک انکی حکومت نے عملی طور پر کوئی ایسا اقدام نہیں کیا ہے جو انکے دعوے کو ثابت کر سکے۔
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ ہفتے کے روز ویانا میں امریکہ کی عائد کردہ پابندیوں کے خاتمے اور اس ملک کی معاہدے میں ممکنہ واپسی کے مقصد سے ایران اور چار جمع ایک کے مابین مذاکرات کے چھٹے دور کا آغاز ہوا ہے۔
یاد رہے کہ آٹھ مئی سنہ دوہزار اٹھارہ میں اپنے خودسرانہ اور غیر قانونی اقدامات کے لئے معروف امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بین الاقوامی ایٹمی معاہدے سے یک طرفہ طور پر علیحدگی اختیار کر کے ایران پر مزید اور سخت پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کر دیا تھا۔