امریکا، سیاہ فام شہری کے قاتل کی بارہ سال جیل کی سزا شروع
امریکا میں سیاہ فام شہری جورج فلائیڈ کے قاتل ڈیریک شووین کو آج جیل بھیجا جا رہا ہے جہاں سے اس کی بارہ سال جیل کی سزا کا آغاز ہو رہا ہے۔
واضح رہے کہ 25 مئی 2020 کو امریکی ریاست منے سوٹا کے شہر منیاپولس کے ایک سفید فام پولیس اہلکار نے سیاہ فام امریکی شہری جارج فلوئیڈ کو انتہائی بہیمانہ طریقے سے گلا دبا کر قتل کردیا تھا۔ اس ہولناک واقعے کی ویڈیو کلپ منظر عام پر آنے کے بعد سے امریکہ میں سیاہ فاموں کے ساتھ پولیس کے نسل پرستانہ رویئے کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو گیا تھا۔
شووین نے فلائیڈ کی گردن اپنے گھٹنے سے اتنی دیر تک دبائے رکھی کہ فلائیڈ کی موت ہو گئی۔ اپریل 2021 میں امریکی عدالت میں ججز نے سفید فام پولیس اہلکار کو مجرم قرار دیا تھا۔
سیاہ فام امریکی شہری کے قتل کے بعد شروع ہونے والے مظاہروں کا دائرہ ملک گیر سطح پر پھیل جانے کے بعد امریکہ کے چالیس سے زیادہ شہروں میں ہنگامی حالات کا اعلان اور کرفیو نافذ کردیا گیا تھا۔
جبکہ امریکہ میں مینیاپولس کی سٹی کونسل کی جانب سے مقتول جارج فلویڈ کے ورثا کے لئے 2 کروڑ سے زيادہ ہرجانہ دینے کا اعلان ہوا ہے۔
امریکی ریاست مینی سوٹا کے شہر منیاپولس میں سیاہ فام امریکی جارج فلوئیڈ کو ایک سفاک پولیس افسر کے ہاتھوں قتل کئے جانے کے تقریباً ایک سال بعد ورثا کو 2 کروڑ 70 لاکھ ہرجانے کے طور پر دینے کا اعلان کیا گیا تھا۔
گزشتہ برس 25 مئی کو جارج فلوئیڈ کی ایک سفید فام پولیس اہل کار کے ہاتھوں درد ناک قتل کے بعد اس کے اہلخانہ نے شہری انتظامیہ اور اس کارروائی میں ملوث 4 پولیس افسران کے خلاف مقدمہ درج کروایا تھا۔
واضح رہے کہ امریکہ میں سیاہ فام باشندوں کے ساتھ سفید فام پولیس افسران کا رویہ ہمیشہ تعصبانہ رہا ہے اور جارج فلویئڈ کو سرعام گلا گھونٹ کر ہلاک کرنے جیسے واقعات امریکہ میں آئے دن پیش آتے رہتے ہیں۔