انتہاپسندی کے بڑھتے واقعات پر امریکی عوام میں تشویش
امریکی ماہرین، پولیس اہلکار اور عام شہری سبھی کو یہ تشویش لاحق ہو چلی ہے کہ اس وقت ملک میں جرائم ، تشدد اور انتہا پسندی کی وہی لہر شروع ہوئی ہے جو کبھی نوے کی دہائی کے ابتدائی برسوں میں ہوا کرتی تھی۔
آئی آر آئی بی نیوز نے مسلحانہ جرائم کی اطلاعات جمع کرنے والی امریکی ویب سائٹ ’’گن وائیلنس آرکائیو‘‘ کے حوالے سے خبر دی ہے کہ چار جون کے ویکینڈ پر امریکہ بھر میں ۱۸۰ افراد گولی کا نشانہ بن کر ہلاک ہوئے۔
مذکورہ رپورٹ کے مطابق چار جون کے ویکینڈ پر ۱۰۰ افراد صرف شیکاگو میں گولیوں کا نشانہ بنے۔
امریکہ میں ہتھیار رکھنے کی آزادی نے اس ملک کو اندرونی طور پرسکیورٹی کے بحران سے روبرو کر دیا ہے جس کے باعث ملک بھر میں دن بدن انتہا پسندی اور مسلحانہ اقدامات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
گن وائلنس آرکائیو کے مطابق سالانہ ہزاروں افراد گولیوں کا نشانہ بن کر اپنی جان گنوا بیٹھتے ہیں ، مگر اسکے باوجود اسلحہ ساز لابی کے اثر و رسوخ کے باعث کوئی بھی حکومت اسلحے کو محدود کرنے کے سلسلے میں کوئی مؤثر قانون بنانے میں کامیاب نہیں ہو سکی ہے۔