Aug ۰۷, ۲۰۲۱ ۱۵:۰۰ Asia/Tehran
  • ہیروشیما پر ایٹمی حملہ امریکہ کی سامراجی فطرت کا شاخسانہ

امریکہ نے 76 برس قبل انسانی تاریخ میں پہلی بار ایٹم بم کا استعمال کیا اور یکے بعد دیگرے جاپان کے دوشہروں ہیروشیما اور ناگاساکی کو خاک میں ملادیا۔

رہبرانقلاب اسلامی ہیروشیما پر امریکہ کی ایٹمی بمباری میں لاکھوں جانوں کے ضیاع کو اسکی استکباری فطرت، لا مذہبیت اور اخلاق سے اسکے عاری ہونے کا نتیجہ قرار دیتے ہیں۔

جاپان کے شہر ہیروشیما پر امریکی فوج کی ایٹمی بمباری کی 75 ویں برسی  کے موقع پر قائد انقلاب اسلامی آیت‌ الله العظمی سید علی خامنه‌ ای کی آفیشل ویب سائٹ کے ٹوئیٹر ہینڈل پر آپ ہی کے ایک بیان کے تناظر میں ایک ٹوئیٹ کیا گیا تھا کہ امریکہ نے اگست 1945 میں جاپان کے شہر ہیروشیما پر ایٹم بم گرا کر منٹوں میں دسیوں ہزار افراد کو جان سے مار ڈالا اور امریکی فوج کا یہ اقدام اسکی سامراجی فطرت اور دین و اخلاق سے اسکے عاری ہونے کی نشاندہی کرتا ہے۔

ٹوئیٹ میں مزید آیا کہ اگر عالمی استکباری طاقتوں کی فوج کے جرائم پر بات کی جائے تو اس موضوع پر کئی کتابیں لکھی جا سکتی ہیں اور اس حوالے سے کتاب لکھنی چاہئیے۔

یاد رہے کہ 6 اگست 1945 کو امریکہ کے اس وقت کے صدر ہیری ٹرومین کے حکم پر امریکی فوج نے بی 29 جنگی طیارے سے جاپان کے شہر ہیروشیما اور پھر تین روز کے بعد دوسرے شہر ناگاساکی کے عوام پر ایٹم بم گرایا جس کے نتیجے میں جاپان میں بھیانک انسانی المیہ رونما ہوا اور 2 لاکھ 20 ہزار افراد لقمۂ اجل بن گئے۔

امریکہ نے آج تک اپنی اس جارحیت اور مجرمانہ اقدام پر اقوام عالم بالخصوص جاپان سے معافی نہیں مانگی ہے۔

 

ٹیگس