نائن الیون کے مشکوک واقعات سے متعلق خفیہ دستاویزات کو آشکار کیا جائے گا
امریکی ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ صدر جوبائڈن 11 ستمبر کے مشکوک واقعات کی خفیہ رپورٹ مقتولین کے ورثا کے سامنے پیش کرنے پر تیار ہوگئے ہیں۔
امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے نائن الیون کے مشکوک واقعات سے متعلق دستاویزات پر نظر ثانی کرنے اور امریکی حکومت کی جانب سے خفیہ رکھی جانے والی دستاویزات کو حملوں میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین کے سامنے آشکار کرنے کا اعلان کیا ہے۔
نائن الیون حملوں کا نشانہ بننے والے افراد کے عزیز و اقارب نے گزشتہ ہفتے صدر جو بائیڈن کو ایک خط ارسال کرکے حملوں کے بارے میں بعض معلومات کو خفیہ رکھنے کا عمل جاری رہنے کی صورت میں اس سال حملے کی بیسویں برسی کی تقریبات میں شرکت نہ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
متاثرہ خاندانوں سے تعلق رکھنے والے سیکڑوں افراد نے حملوں میں سعودی عرب کا ہاتھ ہونے کے دعوے کے ساتھ اس ملک کے خلاف مقدمہ دائر کیا تھا، تا ہم سعودی عرب ان دعووں کو مسترد کرتا چلا آیا ہے۔ مرنے والوں کے لواحقین سابقہ امریکی حکومتوں پر بھی سعودی عرب کو بچانے کا الزام عائد کرتے آئے ہیں۔
صدر جوبائڈن نے کہا ہے کہ میں سابق امریکی حکومتوں کی جانب سے خفیہ رکھی جانے والی دستاویز پر نظر ثانی کرنے اور متاثرہ کنبوں کو اس سے آگاہ کرانے پر مبنی وزارت قانون کے فیصلے کا خیر مقدم کرتا ہوں۔
واضح رہے کہ امریکی حکومت پر حملوں میں سعودی حکومت کے کردار سے متعلق بعض معلومات کو خفیہ رکھنے پر نکتہ چینی کی جا رہی ہے۔