روس، افغانستان کے پڑوسی ممالک کو مسلح کرنے کے لئے آمادہ
روس کے نائب وزیراعظم نے کہا ہے کہ ماسکو اجتماعی سیکورٹی معاہدے کے رکن ممالک اور افغانستان کے پڑوسی ممالک کو فوجی ساز و سامان دینے کے لئے تیار ہے۔
تاس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق روس کے نائب وزیر اعظم یوری بوریسوف نے اعلان کیا ہے کہ افغانستان کے حالات کے پیش نظر ماسکو اجتماعی سیکورٹی معاہدے کے رکن اور افغانستان کے پڑوسی ممالک کو مناسب قیمت پر فوجی ساز و سامان دینے کے لئے تیار ہے۔
بوریسوف نے کہا کہ ہم جنوبی سرحدوں کی سیکورٹی بڑھانے کے لئے تمام کوششیں انجام دیں گے۔
ارمنستان، بیلاروس، قزاقستان، قرقیزستان، روس، تاجیکستان، افغانستان، صربیہ، جمہوریہ آذربائیجان، جارجیا اور ازبکستان، اجتماعی سیکورٹی معاہدے کے رکن ممالک ہیں۔ اجتماعی سیکورٹی کا معاہدہ وسطی ایشیا اور قفقاز کا دفاعی اور کثیرالمقاصد معاہدہ ہے۔
اس سے قبل روس کے وزیرخارجہ سرگئی لاوروف نے بھی کہا تھا کہ ماسکو افغانستان کے حالات کے پیش نظر اپنے اتحادیوں کی حفاظت کے لئے تاجیکستان میں اپنی فوجی چھاؤنی کی صلاحیتوں سے استفادہ کرنے کے لئے تیار ہے۔ تاجیکستان کے شہر دوشنبہ اور باختر میں روسی فوجی چھاؤنیاں بیرون ملک اس ملک کے سب سے بڑے فوجی مراکز شمار ہوتی ہیں ۔