Sep ۱۴, ۲۰۲۱ ۱۰:۳۳ Asia/Tehran
  • سارے اندازے اور تخمینے دھرے رہ گئے، امریکی وزیر خارجہ کا اعتراف 

امریکہ کے وزیر خارجہ نے کہا کہ بدترین حالات میں ہمیں اس بات کی توقع نہیں تھی کہ امریکی فوج کے موجود ہوتے ہوئے افغانستان کا دارالحکومت کابل سقوط کر جائے گا۔

امریکی ایوان نمائندگان کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے سامنے بیان دیتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلینکن نے کابل کے سقوط کے بارے میں کہا کہ بدترین حالات کے اندازوں اور تخمینوں میں بھی کسی نے یہ پیشگوئی نہیں کی تھی کہ امریکی فوج کی موجودگی کے دوران افغان سیکورٹی ادارے طالبان کے سامنے ڈھیر ہوجائیں گے۔انہوں نے کہا کہ طالبان نے وعدہ کیا ہے کہ دہشت گردوں کو امریکہ کے خلاف افغان سرزمین کو استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

انٹونی بلینکن نے ان لوگوں کی تنقیدوں کا جواب دیتے ہوئے جو یہ سمجھتے ہیں کہ افغانستان میں فوجی موجودگی کو مزید طول دے کر کابل حکومت کو سقوط سے بچایا جاسکتا تھا کہا ، جب 20 سال تک موجودگی اور اربوں ڈالر کے اخراجات افغان حکومت کی حمایت کے لیے کافی نہ ہوسکے تو ہم مزید پانچ دس سال اور بھی وہاں رہتے تب بھی کوئی فرق پڑنے والا نہیں تھا۔

دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے تازہ انٹرویو میں افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا کو ملکی تاریخ کی سب سے بڑی رسوائی قرار دیا ہے۔ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ جب آپ افغانستان اور وہاں رونما ہونے والے واقعات پر نظر دوڑاتے ہیں تو دیکھتے ہیں بہت سارے لوگ بلاوجہ مارے گئے، بغیر کسی دلیل کے ہلاک ہوگئے۔

سابق امریکی صدر نے سن دو ہزار چوبیس کے الیکشن میں حصہ لینے سے متعلق کہا کہ امریکہ اس مقام پر پہنچ گیا ہے جہاں ہمارے پاس اس کے سوا کوئی چارہ بھی نہیں اور یہ صورتحال انتہائی شرمناک ہے۔

قابل ذکر ہے کہ افغانستان کی صورتحال اور امریکی فوجیوں کی ہلاکتوں کے حوالے سے بائیڈن انتظامیہ کو اس وقت شدید تنقیدوں کا سامنا ہے۔امریکی کانگریس کے ارکان نے جن میں صدر بائیڈن کے اتحادی سمجھے جانے والے ڈیموکریٹ ارکان بھی شامل ہیں، افغانستان کی صورتحا ل سے خوش نہیں ہیں اور وہ تمام معاملات کی چھان بین کے خواہاں ہیں۔تمام تر تنقیدوں کے باوجود، جوبائیڈن نے افغانستان کے حوالے سے اپنے فیصلے کا دفاع کیا ہے اگرچہ انہوں نے اپنی ذمہ داریوں سے  جان چھڑاتے ہوئے ، افغانستان کی صورتحال کا ملبہ دوسروں پر ڈالنے کی بھی کوشش کر ر ہے ہیں۔ امریکہ اور اس کے اتحادی بیس سال کے بعد آخر کار افغانستان سے باہر نکل گئے ہیں۔ دہشت گردی ، جنگ اور تشدد میں اضافہ، عدم استحکام، بدامنی اور دسیوں لاکھ افغان شہریوں کا قتل عام ، افغانستان میں امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی بیس سالہ موجودگی کے نتائج میں شامل ہیں۔

ٹیگس