Oct ۰۳, ۲۰۲۱ ۰۹:۱۰ Asia/Tehran
  • امریکہ نے خاشقجی قتل کی روکھی سوکھی مذمت کی

امریکی وزیر خارجہ نے سعودی حکومت مخالف صحافی جمال خاشقجی کے قاتلوں کی جانب کوئی اشارہ کئے بغیر انکے قتل کی مذمت کی ہے۔

اطلاعات کے مطابق امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلینکن نے جمال خاشقجی کے بہیمانہ قتل کی تیسری برسی پر ایک ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ہم جمال خاشقجی کا احترام کرتے ہیں اور ایک بار پھر انکے دردناک قتل کی مذمت کرتے ہیں۔

آل سعود مخالف جمال خاشقجی کو اکتوبر دوہزار اٹھارہ میں ترکی کے شہر استنبول میں واقع سعودی قونصل خانے کے اندر نہایت بہیمانہ انداز میں قتل کر دیا گیا تھا۔ یہ واردات ریاض سے بھیجے گئے ایک ڈیتھ اسکواڈ نے انجام دی تھی۔

خاشقجی آل سعود حکومت کو مطلوب افراد کی فہرست میں شمار ہوتے تھے اور انہوں نے اپنی جان کے خوف سے اپنے وطن سعودی عرب کو خیرباد کہہ دیا تھا۔

چند ماہ قبل امریکہ کے نیشنل انٹیلیجینس ڈائریکٹر کی جانب سے خاشقجی قتل کے سلسلے میں ایک رپورٹ شائع کی گئی تھی جس میں یہ واضح کیا گیا تھا کہ یہ بہیمانہ قتل سعودی ولیعہد محمد بن سلمان کے براہ راست حکم سے انجام پایا تھا۔

سعودی صحافی جمال خاشقجی کی اہلیہ خدیجہ چنگیز نے امریکی صدر جو بائیڈن سے کہا ہے کہ وہ ان کے شوہر کے قتل کے حوالے سے موقف واضح کریں۔

خاشقجی کی اہلیہ نے اپنے شوہر کی تیسری برسی کے موقع پر واشنگٹن کا سفر کر کے جمعے کو وہاں سعودی سفارت خانے کے باہر احتجاج بھی کیا۔ انہوں نے جو بائیڈن کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سیلیوان کے ساتھ ایک ملاقات میں سعودی عرب کے ولیعہد محمد بن سلمان کی بھی شکایت کی جنہوں نے جمال خاشقجی کے قتل کا حکم دیا تھا۔

یاد رہے کہ امریکی صدر جوبایڈن نے اپنی انتخابی مہم کے دوران یہ وعدہ کیا تھا کہ وہ جمال خاشقجی کے قاتلوں کو انکے کیفر کردار تک پہنچائیں گے مگر تاحال انہوں نے سعودی قاتلوں کے خلاف کوئی اقدام نہیں کیا ہے۔

ٹیگس