Nov ۱۰, ۲۰۲۱ ۰۹:۵۲ Asia/Tehran
  • امریکہ ویانا میں تعمیری مذاکرات کے درپے۔؟

امریکہ کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایران کے خلاف عائد پابندیوں کو ختم کرنے کیلئے ہونے والے مذاکرات کے موقع پر دعوی کیا کہ واشنگٹن ویانا مذاکرات کے تعمیری ہونے کے درپے ہے۔

ارنا کی رپورٹ کے مطابق امریکہ کی وزارت خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے دعوی کیا کہ ہم  نے سنجیدہ طور پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ جوہری مذاکرات میں دو طرفہ واپسی کی صورت میں جوہری وعدوں پر عمل کریں گے۔

امریکہ کی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ سفارتکاری کے ذریعے جوہری مذاکرات میں دو طرفہ واپسی اور جوہری معاہدے پر عمل در آمد علاقے میں امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے مفادات کے دائرے میں ہے۔

واضح رہے کہ چند روز قبل اسلامی جمہوریہ ایران کے نائب وزیر خارجہ علی باقری نے ٹوئیٹ میں یورپی یونین ایران کی خارجہ پالیسی کے سربراہ انریکہ مورا ( Enrique Mora) کے ساتھ ہونے والی ٹیلی فونی گفتگو کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ ایران کے خلاف امریکہ کی غیر قانونی اور غیر انسانی پابندیوں کے خاتمے کے مقصد سے ویانا مذاکرات 29 نومبر سے شروع ہوں گے۔

یورپی یونین نے بھی اسی حوالے سے ایک بیان دیتے ہوئے کہا کہ ویانا میں 29 نومبر سے مذاکرات دوبارہ شروع ہوں گے اور اجلاس کے شرکاء جوہری معاہدے پر موثر عمل در آمد کرانے کا جائزہ لیں گے۔

اس سے قبل امریکہ کے قومی سلامتی کے مشیرجیک سلیوان نے کہا تھا کہ ایران کے تناظر میں ہماری بنیادی ترجیح اسے مذاکرات کی میز پر واپس لانا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ امریکہ کے یکطرفہ طور پر JCPOA یعنی ایٹمی معاہدے سے نکلنے کے بعد سے واشنگٹن ایران کی سرگرمیوں پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے ماضی کی طرح ایران کے پر امن ایٹمی پروگرام پر اپنی پریشانی بھی ظاہر کی۔

قابل ذکر ہے کہ بائیڈن انتظامیہ، ایران کے خلاف زیادہ دباؤ کی پالیسی کی ناکامی کو تسلیم کرنے کے باوجود، جوہری معاہدے میں واپسی کے لیے ضروری اقدامات کرنے سے کنارہ کشی اختیار کر چکی ہے۔ دوسرے لفظوں میں بائیڈن انتظامیہ عملی طور پر ٹرمپ کی پالیسیوں پر عمل پیرا ہے۔

ٹیگس