Nov ۱۱, ۲۰۲۱ ۰۸:۱۱ Asia/Tehran
  • افغانستان میں جامع حکومت کا قیام اور اس ملک کا دہشتگردی و انتہاپسندی سے مبرا رہنا ضروری ہے: دہلی اجلاس

افغانستان کے موضوع پر نئی دہلی میں ہوئے بین الاقوامی اجلاس کے شرکا نے افغانستان میں وسیع البنیاد اور جامع حکومت کے قیام اور اس ملک کے انتہاپسندی اور دہشتگردی سے مبرا رہنے پر زور دیا ہے۔

ہندوستان کی سرکاری خبررساں ایجنسی یو این آئی کے مطابق افغانستان پر تیسرے علاقائی سیکورٹی اجلاس میں آٹھ ممالک کی جانب سے مشترکہ طور پر جاری دہلی اعلامیے میں اس بات کو یقینی بنانے پر زور دیا کہ افغانستان بنیاد پرستی، انتہا پسندی سے مبرا رہے اور کبھی بھی عالمی دہشت گردی کا ذریعہ نہ بن پائے اور افغان معاشرے میں تمام طبقات کو بلا امتیاز اور مساوی طور پر انسانی امداد حاصل ہو۔

ہندوستانی قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبال کی صدارت میں بدھ کے روز کثیرالجہتی اجلاس ہوا جس میں ایران، روس، قازقستان، کرغزستان ، تاجکستان، ازبکستان اور ترکمانستان کے قومی سلامتی مشیروں یا سلامتی کونسل کے سیکرٹریوں نے شرکت کی۔

ہندوستان کی پہل کے تحت منعقد ہونے والے اس اجلاس میں پاکستان اور چین کو بھی مدعو کیا گیا تھا لیکن انہوں نے اس میں شرکت نہیں کی۔اجلاس میں قومی سلامتی کے مشیروں اور سلامتی کونسل کے سیکرٹروں میں ایران کی اعلیٰ ترین قومی سلامتی کونسل کے سکریٹری ریئر ایڈمرل علی شمخانی، قازقستان کی قومی سلامتی کمیٹی کے چیئرمین کریم ماسیموف ، کرغزستان کی سلامتی کونسل کے سکریٹری مارٹ مکانووچ ایمانکولوف ، روس کی سلامتی کونسل کے سیکرٹری نکولائی پی پیٹروشیف ، تاجکستان کی سلامتی کونسل کے سیکرٹری نصرولو محمود زودا ، ترکمانستان کی کابینہ کے نائب چیئرمین چارمیرات کاکالیویچ اماووف اور ازبکستان کے ماتحت سکیورٹی کونسل کے سکریٹری وکٹر مخمودوف شامل تھے۔

قابل ذکر ہے کہ افغانستان میں جامع اور وسیع البنیاد حکومت کے قیام اور بد امنی اور دہشتگردی کو لگام دینے کے مقصد سے افغانستان کے پڑوسی ممالک کے اب تک مختلف سطح کے متعدد اجلاس ہو چکے ہیں جن میں اسلامی جمہوریہ ایران ایک اہم رکن اور پڑوسی ملک کی حیثیت سے پیش پیش رہا ہے۔ دہلی اجلاس سے قبل وزرائے خارجہ کی سطح کا ایک اجلاس ستائس اکتوبر کو تہران میں منعقد ہوا تھا جس میں افغانستان کے پڑوسی ممالک کے علاوہ روس اور چین نے بھی شرکت کی تھی۔

 

ٹیگس