Nov ۲۸, ۲۰۲۱ ۱۸:۴۳ Asia/Tehran
  • کورونا کا نیا ویریئنٹ امریکہ سے لے کر یورپ تک، سبھی جگہ پہنچا، دنیا میں تشویش کی ایک نئی لہر

اٹلی، بلجیئم، جرمنی، برطانیہ اور جمہوریہ چک کے حکام نے اپنے اپنے ممالک میں اومی کرون ویریئنٹ پائے جانے کا اعلان کیا ہے۔

کورونا کا نیا ویریئنٹ متعدد مغربی ملکوں میں پہنچ چکا ہے۔

اس درمیان اٹلی، بلجیئم، جرمنی، برطانیہ اور جمہوریہ چک کے حکام نے اپنے اپنے ملک میں اومی کرون ویریئنٹ کے پائے جانے کی تصدیق کی ہے۔

جرمنی کے حکام کا کہنا ہے کہ کورونا کا نیا ویریئنٹ اومی کرون جنوبی افریقہ سے جرمنی پہنچا ہے۔ جرمنی کی ریاست ہیسین کہ جہاں فرنکفرٹ بین الاقوامی ہوائی اڈہ ہے، اس کے سماجی امور کے وزیر کای کلوس نے اپنے ٹوئٹر پیج پر لکھا ہے کہ کئی گنا تیزی سے بڑھنے اور پھیلنے والے کورونا ویریئنٹ اومی کرون کا اس مسافر میں مشاہدہ کیا گیا ہے جو ابھی حال ہی میں جنوبی افریقہ سے جرمنی پہنچا ہے۔

اسی طرح جمہوریہ چک کے جنرل ہیلتھ انسٹیٹیوٹ سینٹر نے بھی اعلان کیا ہے کہ اومی کرون کورونا ویریئنٹ کا اس شخص میں مشاہدہ کیا گیا ہے جو کچھ دنون پہلے نمیبیا میں رہ کر آیا ہے۔

برطانیہ کے وزیر صحت نے بھی اپنے ملک میں اومی کرون ویریئنٹ کے دو مریضوں کی خبردی ہے۔

اٹلی کی حکومت نے بھی ہفتے کے روز اپنے ملک میں اومی کرون ویریئنٹ کے ایک معاملے کی خبر دی ہے۔

ایسی حالت میں کہ جب یورپی ممالک ابھی کرونا کے پرانے ویریئنٹ سے نجات نہیں پا سکے ہیں اور ان کی صورت حال کورونا کی بنا پر تشویشناک بنی ہوئی ہے، نئے کورونا ویریئنٹ اومی کرون کے پہنچ جانے سے ان ممالک کے حکام کے لئے نئے مسائل و مشکلات پیدا ہو گئی ہیں۔

اسی کے ساتھ امریکی صدر جو بائیڈن کے مشیر اینتھونی فاؤچی نے کورونا کے اومی کرون ویریئنٹ کے امریکہ پہنچنے کی خبر دی ہے۔ انھوں نے این بی سی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ تیزی سے بڑھنے اور پھیلنے کی خطرناک صلاحیت کا حامل نیا کورونا ویریئنٹ اومی کرون امریکہ پہنچ چکا ہے اور یہ کورونا ویریئنٹ بہت تیزی سے پھیل سکتا ہے۔

دوسری جانب یورپی ہیلتھ آرگنائیزیشن نے کہا ہے کہ اس نئے کورونا ویریئنٹ کی منتقلی کی شرح، ویکسین کی افادیت، دوبارہ انفیکشن کے خطرے اور اس کی دیگر خصوصیات کے بارے میں ابھی بہت سے شکوک و شبہات جنم لے رہے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ یہ کورونا ویریئنٹ عام کورونا وائرس کے مقابلے میں پانچ گنا زیادہ تیزی سے بڑھنے اور پھیلنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

سو‏ئیڈن کے اسٹاک ہوم میں قائم یورپی ہیلتھ آرگنائیزیشن کے ہیڈ آفس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اگر موجودہ کورونا ویکسین اس ویریئنٹ کے خلاف قوت مدافعت پیدا نہ کر سکا اور اس کے سرایت کرنے کی رفتار بھی زیادہ ہوئی تو اس سے یورپی یونین کے رکن ممالک میں معاملات بڑھنے اور دوسرے ممالک میں اس کے پھیلنے کا امکان زیادہ ہوجائے گا۔

عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او نے بھی جنوبی افریقہ میں شناخت کیے گئے اس نئے ویریئنٹ کے لئے یونانی لفظ اومی کرون کا انتخاب کیا ہے۔ ڈبلیوایچ او نے اومی کرون کو تشویشناک قرار دیا ہے جبکہ ماہرین صحت کو اس کے پھیلنے پر گہری تشویش ہے، کیونکہ اس میں شکل بدلنے اور پھیلنے کی غیرمعمولی صلاحیت پائی جاتی ہے اور یہ دوسرے تشویشناک ویریئنٹ سے مختلف نوعیت کا ہے۔

اس خبر کے منظرعام پر آنے کے بعد مختلف ممالک نے جنوبی افریقہ میں آمد و رفت کے لئے مختلف تدابیراختیار کی ہیں۔

ٹیگس