امریکہ میں او میکرون کے کیسز کے پیش نظر سخت سفری قوانین کا اعلان
امریکی صدر نے ملک میں کووڈ-19 کی نئے ویریئنٹ اومیکرون کے کیسز کےپیش نظر سخت سفری قوانین کا اعلان کیا ہے۔
امریکی صدر جو بائیڈن کےاعلان کے مطابق قوانین کے تحت تمام بین الاقوامی مسافروں کو امریکہ روانگی سے 24 گھنٹے قبل کورونا کا ٹیسٹ کرانا ہوگا۔ کورونا ویکسین لینے والے مسافروں کو بھی اس ٹیسٹ سے گذرنا ہوگا۔ اس کے علاوہ مارچ تک ہوائی جہازوں، ٹرینوں اور بسوں میں ماسک کو لازمی پہننا ہوگا۔ تاہم بائیڈن نے کہا کہ وہ ’شٹ ڈاؤن یا لاک ڈاؤن‘ کا ارادہ نہیں رکھتے۔
امریکی ریاستوں کیلیفورنیا، کولوراڈو، مینیسوٹا، نیویارک اور ہوائی میں اومیکرون کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
دوسری جانب نیشنل انسٹیٹوٹ فار کمیونیکیبل ڈیزیز (این آئی سی ڈی) کے ماہر این وون گوتھبرگ کا کہنا ہے کورونا وائرس کی پرانی اقسام سے متاثر ہونے والے افراد کو بظاہر اومیکرون سے تحفظ نہیں ملتا، مگر ویکسینیشن سے بیماری کی سنگین شدت کی روک تھام کی جاسکتی ہے۔
کورونا کی نئی قسم کے حوالے سے ابتدائی تحقیق کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر اومیکرون کے باعث لوگوں میں دوسری بار کووڈ کیسز کی شرح میں اضافے کو دیکھ رہے ہیں۔
عالمی ادارہ صحت کے افریقہ میں حکام کے ساتھ پریس کانفرنس کے دوران این وون نے بتایا کہ ہمارا ماننا ہے کہ کیسز کی تعداد میں ملک کے تمام صوبوں میں بہت تیزی سے اضافہ ہوگا مگر ہمارا یہ بھی ماننا ہے کہ ویکسینز سے بیماری کی سنگین شدت سے اب بھی تحفظ ملے گا۔
واضح رہے کہ جنوبی افریقہ نے ہی سب سے پہلے کورونا کی نئی قسم کو رپورٹ کیا تھا اور دیکھتے ہی دیکھتے چند دنوں میں ہی یہ دنیا کے متعدد ممالک تک پھیل گئی۔