سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث سابق سعودی شاہی گارڈ گرفتار
سعودی عرب نے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث سعودی باشندے کی گرفتاری پر رد عمل ظاہر کیا ہے۔
فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے ایک اعلی عہدیدار نے فرانس میں سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث سعودی باشندے کی گرفتاری کی خبر کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ گرفتاری غلط شناخت کی وجہ سے پیدا ہونے والی غلط فہمی کی وجہ سے ہوئی اس لئے کہ صحافی جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث مجرمان سعودی عرب میں اپنی سزا کاٹ رہے ہیں۔
واضح رہے کہ کل فرانس کے ریڈیو RTL نے کہا کہ سعودی صحافی خاشقجی کے قتل میں مبینہ طورپر شامل شخص کو فرانس میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔
گرفتار ہونے والے سعودی باشندے کو چارلس ڈیگال ائیرپورٹ سے اس وقت گرفتارکیا گیا جب وہ سعودی عرب جا رہا تھا۔
غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ گرفتار ہونے والا سعودی باشندہ خالد اید الوطیبی جمال خاشقجی کو قتل کرنے والے ترکی کو مطلوب 26 افراد میں سے ایک ہے۔ خالد اید الوطیبی سابق شاہی گارڈ رہ چکا ہے اوراپنے اصل نام سے سفرکررہا تھا۔ خالد کو جوڈیشل کسٹڈی میں رکھا گیا ہے۔
امریکہ میں رہنے والے سعودی صحافی جمال خاشقجی کو2018 میں استنبول میں سعودی قونصلیٹ میں بڑی بے دردی کے ساتھ قتل کیا گیا تھا۔