Dec ۱۶, ۲۰۲۱ ۱۱:۱۰ Asia/Tehran
  • ہندوستان سمیت دنیا کے 77 ملکوں میں اومیکرون کی دستک، صرف ٹیکہ کافی نہیں ماسک اور فاصلہ بھی ضروی

ادارہ عالمی صحت ڈبلیو ايچ او اور یوروپی ڈیزیز کنٹرول شعبے نے کورونا وائرس کے نئے ویريئنٹ اومیکرون کے تیزی سے پھیلاو کے مدنظر عوام سے ٹیکہ لگوانے کے ساتھ ساتھ ماسک اور جسمانی فاصلے کا خیال رکھنے پر بھی تاکید کی ہے۔ ان دونوں اداروں کا کہنا ہے کہ اس ویريئنٹ سے صرف ٹیکے کے ذریعہ نہیں نمٹا جا سکتا۔

یوروپی حکومتیں جہاں ایک طرف اس وائرس کے مہلک اثرات پر قابو پانے کے لئے ٹیکہ لگانے کا عمل تیز کر رہی ہیں وہیں دوسری طرف برطانیہ میں اس نئے ویریئنٹ کی چپیٹ میں آنے والوں کی تعداد میں دن بدن تشویشناک حد تک اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

برطانیہ میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 78 ہزار 610 نئے کیس سامنے آئے ہیں جسکے مدنظر حکومت نے اس مہینے کے آخر تک بڑے پیمانے پر لوگوں کو کورونا کے ٹیکے کی بوسٹر ڈوز لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔

عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ ابتدائی شواہد سے لگتا ہے کہ صرف ٹیکہ اومیکرون کو روکنے میں زیادہ موثر نہیں ہوگا۔

ڈبلیو ایچ او کی ترجمان مارگریٹ ہیرث کے دعوے کے مطابق ویکسین نے اومیکرون کے مقابلے میں یہ کیا کہ بہت سے لوگوں کو اسپتال جانے سے بچا لیا اور زیادہ شدید علامات سامنے نہیں آئیں، اس لئے ٹیکہ لگوانا ضروری تو ہے مگر یہ کافی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماسک لگانا اور جسمانی فاصلے کا خیال رکھنے کی بدستور ضرورت ہے۔

دوسری طرف یوروپی یونین کی عہدیدار اورسیلا وندیرلاین نے کہا کہ اس وقت یوروپ میں ہر تین دن میں اومیکرون سے متاثر لوگوں کی تعداد دگنی ہوتی جا رہی ہے اور اگلے مہینے یوروپ میں یہ ویریئنٹ بہت بڑے پیمانے پر پھیل چکا ہوگا۔

دنیا کے 77 ملکوں میں اب تک اومیکرون ویریئنٹ کے پہونچنے کی تائید ہو چکی ہے۔

دوسری طرف ہندوستان میں بھی اومیکرون کے کیسز تشویشناک حد تک بڑھ چکے ہیں۔ اب تک مغربی بنگال، تمل ناڈو، مہاراشٹر، کیرل، تلنگانہ، راجستھان، کرناٹک، گجرات، آندھرا پردیس، دہلی، اور چندیگڑھ میں اومیکرون کے کیس سامنے آ چکے ہیں۔  

 

 

ٹیگس