Jan ۲۵, ۲۰۲۲ ۱۶:۳۹ Asia/Tehran
  • تمام ممالک مل کر کورونا کا مقابلہ کریں، اومیکرون ڈیلٹا کے مقابلے زیادہ خطرناک نہیں: ڈبلیو ایچ او

عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے کورونا کا خاتمہ کرنے کے لئے دنیا کے تمام ممالک کے تعاون کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹڈروس ایڈہانوم نے جرمنی میں ایک پریس کانفرنس میں دنیا کے تمام ممالک سے اپیل کی ہے کہ وہ ایک دوسرے کے ساتھ کورونا وبا کا مقابلہ کرنے میں تعاون کریں۔

انھوں نے کہا ہے کہ کورونا وائرس اس وقت اپنے تیسرے سال میں داخل ہو رہا ہے اور اس وقت ہمیں نازک صورت حال کا سامنا ہے۔

دوسری جانب عالمی ادارہ صحت کے یورپی شعبے کے انچارج انس کلاج نے بھی کہا تھا کہ اومیکرون ویریئنٹ نے کورونا وائرس کو نئے مرحلے میں پہنچا دیا ہے اور ممکنہ طور پر کورونا کا یہ ویریئنٹ اس وائرس کے خاتمے پر منتج ہو سکتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ اومیکرون ویریئنٹ ڈیلٹا کے مقابلے میں سخت اور شدید نہیں ہے، بنابریں امید کی جا سکتی ہے کہ اس وبا کو کنٹرول کرلیا جائے گا اور یہ ویریئنٹ انفلوئنزا جیسے موسمی وائرس میں تبدیل ہو جائے گا۔

یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے کہ کورونا کے نئے ویریئنٹ اومیکرون کا امریکہ میں کافی لوگ شکار ہوئے ہیں اور اس ملک کے اسپتالوں میں اومیکرون کے خاصے مریض داخل ہیں۔ ایران پریس کی رپورٹ کے مطابق امریکہ کے اسپتال اومیکرون کے مریضوں سے بھرے ہوئے ہیں اور اسپتالوں میں اب نئے مریضوں کی گنجائش نہیں ہے۔

رپورٹ کے مطابق آئی سی یو وارڈ تک کورونا مریضوں سے خالی نہیں ہیں اور وہاں بھی اب اور مریضوں کی گنجائش نہیں رہی ہے۔ یونائیٹڈ پریس انٹر نیشنل نے حال ہی میں اعلان کیا ہے کہ امریکا میں آئی سی یو کے تراسی فیصد بیڈ اومیکرون وائرس کے شکار مریضوں سے بھرے ہوئے ہیں جبکہ امریکہ کے کئی اسپتالوں نے اعلان کیا ہے کہ گنجائش سے زیادہ مریضوں کو نہ تو داخل کیا جا سکتا ہے اور نہ ہی عملے کے اتنے افراد موجود ہیں کہ ان کی تیمارداری ہو سکے۔

امریکہ کی متعدد ریاستوں کے گورنروں نے طبی وسائل اور عملے کے افراد کی کمی کی بنا پر امریکی نیشنل گارڈ محکمے سے مدد کی اپیل کی ہے۔

واضح رہے کہ امریکہ کورونا کے مریضوں کی تعداد اور کورونا سے ہونے والی اموات کے اعتبار سے دنیا میں پہلے نمبر پر ہے جہاں کی صورت حال اس حوالے سے مسلسل بگڑتی ہی جا رہی ہے۔

ٹیگس