Jan ۲۹, ۲۰۲۲ ۱۰:۵۸ Asia/Tehran
  • مغرب کی افراتفری نے یوکرین کی معیشت کوخطرے میں ڈال دیا ہے: یوکرین

یوکرین کے صدرنے کہا ہے کہ مغرب کی افراتفری نے یوکرین کی معیشت کوخطرے میں ڈال دیا ہے۔

یوکرین کے صدر ولاد میر زیلینسکی نے میڈیا سے گفتگومیں کہا کہ کچھ ممالک کے رہنما یہ کہہ رہے ہیں کہ کل جنگ ہوجائے گی ۔ یہ افراتفری اورگھبراہٹ پھیلانے والے بیانات  ہمارے ملک کومہنگی پڑیں گی۔ ملک میں عدم استحکام یوکرین کے لئے بڑا خطرہ ہے۔

سفارت کاروں کوواپس بلانے کے اعلان پرتنقید کرتے ہوئے یوکرینی صدرولادمیرزیلینسکی کا کہنا تھا کہ کچھ ملک اپنے سفارتکاروں کوواپس بلا رہے ہیں۔ سفارت کارکپتان کی طرح ہوتے ہیں جنہیں ڈوبتے ہوئے جہاز سے سب سے آخر میں نکلنا چاہئیے۔ یوکرین ٹائٹینک نہیں ہے اس لئے سفارتکاروں کوواپس بلانا غیرضروری اقدام ہے۔

چند روز قبل امریکا نے یوکرین کے دارالحکومت کیف میں اپنے سفارت خانے سے غیر ضروری سفارتی عملے اور اہل خانہ کو وطن واپس آنے کا حکم دیا تھا۔

امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ سفارتی عملے کو واپس بلانے کا فیصلہ روس کی جانب سے یوکرین پر مسلسل حملے کی دھمکیوں کے بعد کیاگیا۔

دوسری جانب ہندوستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے یوکرین کے مسئلے کا سفارتی کوششوں سے پرامن حل تلاش کئے جانے پر زور دیا ہے تا کہ خطے میں امن اور استحکام قائم رہے۔

ارندم باغچی نے کل باقاعدہ بریفنگ میں اس موضوع پر پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہم یوکرین سے متعلق تمام واقعات بالخصوص امریکہ اور روس کے درمیان اعلیٰ سطحی بات چیت کو بغور دیکھ رہے ہیں۔ کیف میں واقع ہندوستانی سفارت خانہ بھی مقامی پیش رفت پر نظر رکھے ہوئے ہے۔

ترجمان نے کہا کہ ہم سفارتی کوششوں کے ذریعے صورتحال کے پرامن حل پر زور دیتے ہیں تاکہ خطے اور گردونواح میں امن و استحکام قائم رہے۔

واضح رہے کہ امریکہ اور بعض یورپی ممالک اپنے مفادات کے تحت یوکرین اور روس کے مابین کشیدگی کو ہوا دے رہے ہیں۔

ٹیگس