یوکرین کو اکیلا چھوڑ دیا گیا: یوکرین کے صدر
یوکرین کے صدر نے کہا ہے کہ نیٹو رکن بنانے کی گارنٹی دینے والے خوف زدہ ہیں ۔
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے رات گئے تقریر کرتے ہوئے کہا کہ یوکرین کو اکیلا چھوڑ دیا گیا ہے۔ کون ہے جو ہمارا ساتھ دے؟ ہمیں کوئی دکھائی نہیں دے رہا ۔ انہوں نے اقوامِ عالم سے سوال کیا کہ اس مشکل گھڑی میں کون ہے جو ہمارا ساتھ دے؟
صدر یوکرین نے مزید کہا کہ نیٹو رکن بنانے کی گارنٹی دینے والے خوف زدہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یورپ کے 27 رہنماؤں سے پوچھا ہے کہ یوکرین نیٹو میں شامل ہو گا؟ مگر ہر کوئی ڈرتا ہے، جواب نہیں دیتا، لیکن ہم ڈرنے والے نہیں۔
یوکرینی صدر نے کہا کہ روس اور یورپ کے درمیان آہنی دیوار گر رہی ہے، روس سے لڑنے کے لیے یوکرین کو تنہا چھوڑ دیا گیا ہے۔
دوسری جانب روسی فوج یوکرینی دارالحکومت کیف کے بہت قریب پہنچ گئی ہے، امریکی نیوز چینل سی این این نے دعویٰ کیا ہے کہ بیلاروس کے راستے یوکرین میں داخل ہونے والی روسی فوج یوکرینی دارالحکومت کیف سے 20 میل کے فاصلے پر ہے۔ مختلف شہروں پر بمباری کے بعد روس کے ہزاروں فوجیوں نے کیف کا زمینی محاصرہ کر لیا، چرنوبل ایٹمی پاور پلانٹ پر بھی قبضہ کر لیا گیا ہے۔
یوکرین نے حملوں میں 137 شہریوں کے ہلاک اور 300 سے زائد زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔
یوکرین نے 5 روسی ہیلی کاپٹر تباہ کرنے، 50 فوجی ہلاک اور 80 گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
روس کے صدر ولادیمیر پوتین نے مغربی ممالک کو تنازع سے دور رہنے کی تنبیہ بھی کی ہے۔
انہوں نے دھمکی دی ہے کہ اگر کسی نے روکا یا روس کے لیے خطرہ بنا تو ایسا جواب دیں گے جو پہلے کبھی نہ دیکھا ہو گا۔