Feb ۲۸, ۲۰۲۲ ۲۳:۴۲ Asia/Tehran
  • یوکرین کے یہودی، فلسطین کی جانب مہاجرت کیوں نہیں کرتے؟

یوکرین کے زیادہ تر یہودی مقبوضہ فلسطین کی جانب مہاجرت کرنے کو تیار نہیں ہوئے، یا ہو یوکرین میں رہی رک گئے یا کسی دوسرے ممالک کی جانب مہاجرت کرگئے۔

فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یوکرین میں روس کی فوجی کارروائی شروع ہونے سے کچھ دن پہلے تل ابیب کے حکام نے اس ملک میں رہنے والے یہودیوں کو منتقل کرنے کی بہت کوشش کی اور تل ابیب نے ماسکو سے یہاں تک اپیل کی کہ وہ یہودیوں کے نکلنے کے لئے محفوظ راستہ دیا جائے۔ تل ابیب کی اس درخواست پر کی ایف کی حکومت نے شدید رد عمل ظاہر کیا اور کی ایف میں موجود صیہونی سفیر کو وزارت خارجہ میں طلب کیا گیا۔

در ایں اثنا صیہونی حکومت میں مہاجرین کو ترغیب دلانے کے امور کے وزیر پنینا تامانو شاتو نے اپنے بیان میں کہا کہ یوکرین کے یہودیوں کے لئے ہمارا پیغام پوری طرح سے واضح اور آشکار تھا، اسرائیل ہمیشہ سے ان کا گھر تھا اور ان کے لئے ہمارے دروازے ہمیشہ سے کھلے ہوئے ہیں، چاہے نارمل وقت ہو یا بحرانی صورتحال ہو۔

دوسری جانب صیہونی چینل-13 نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ یوکرین میں رہنے والے یہودیوں کی تعداد 2 لاکھ سے زیادہ ہے اور وہ یوکرین میں جنگ کے موقع پر مقبوضہ فلسطین کی جانب سفر کرنے کو تیار نہیں ہوئے اور انہوں نے دوسرے ممالک میں جانے سے بہتر یوکرین میں رہنا کی مناسب سمجھا۔

رای الیوم ویب سائٹ نے اپنے مقالے میں اس بارے میں لکھا کہ یوکرین کے یہودیوں کا یہ موقف، صیہونیزم کے منصوبے پر کاری ضرب ہے اور یہ اس نکتے پر تاکید ہے کہ بہت سے اسرائیلیوں کی نظر میں اسرائیل سرزمین موعود نہیں ہے۔

ٹیگس