جنگ یوکرین کا نقشہ بدلنے والے چیچن فوجیوں پر ایک نظر
ہزاروں چیچن فوجیوں نے یوکرین کے جنوبی حصے میں محاذ سنبھال لیا ہے۔
جنگ سے پہلے ہی جنگلوں میں نماز پڑھتے ہوئے چیچن فوجیوں کی تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکے ہیں۔
چیچن کمانڈوز نے اپنے رہنما رمضان قادراف سے کی ایف پر قبضہ کا وعدہ کیا ہے۔
روسی ٹی وی چینل نے ان تصاویر کو نشر کیا ہے جسے یوکرین کے خلاف نفسیاتی ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کا الزام لگ رہا ہے۔
ماسکو، چيچن جنگجوؤں کو ہتھیاروں سے لیس کر رہا ہے اور کی ایف کو ہتھیار زمین پر رکھنے کے لئے مجبور کر رہا ہے۔
روسی میڈیا رپورٹوں کے مطابق چیچن رہنما رمضان قادراف نے 10 ہزار سے 70 ہزار چیچن فوجیوں کو رضاکارانہ طور پر روسی فوج کو مضبوط کرنے کے لئے یوکرین کی جانب کوچ کرنے کا حکم دیا ہے۔
ایسا اندازہ ہے کہ اس تعداد میں مبالغہ بھی کیا گیا ہے لیکن اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ چیچن فوجیوں کا ایک دستہ، یوکرین پہنچ چکا ہے۔
نامہ نگار نیل ہاوس کی رپورٹ کے مطابق چیچن فوجیوں کو کی ایف کے مغرب میں واقع اینٹونوف ائیرپورٹ کے نزدیک اتارا ہے۔
ایسی تصاویر بھی وائرل ہو رہی ہیں جس میں چیچن فوجی ہاسٹومیل شہر کے نزدیک چیچنیا کا پرچم لہرا رہے ہیں۔ بڑی تعداد میں اس طرح کی تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر شیئر کئے جا رہے ہیں۔
روسی فوج اور چیچن علیحدگی پسندوں کے درمیان 1990 کے عشرے سے 2009 تک خونی جد و جہد ہوتی تھی تاہم موجودہ چیچن رہنما قادراف روسی صدر ولایمیر پوتین کے حامی اور وفادار سمجھے جاتے ہیں۔