یوکرین کے سب سے بڑے جوہری پلانٹ میں آتشزدگی
روس کی مبینہ شیلنگ سے یوکرین کےشہر اینیرہوڈر Enerhodar میں واقع ملک کے سب سے بڑے جوہری پلانٹ کی عمارت میں آگ لگ گئی جس سے پلانٹ کو شدید خطرہ لاحق ہے۔
یوکرین کے وزیر خارجہ دیمتری کُلیبا نے کہا کہ جمعہ کو روسی حملے میں زاپوریزیا نیوکلیئر پاور پلانٹ میں آگ لگ گئی۔
انہوں نے ٹویٹ کیا کہ روسی فوج یورپ کے سب سے بڑے نیوکلیئر پاور پلانٹ این پی پی پر ہر طرف سے گولہ باری کر رہی ہے، آگ پہلے ہی بھڑک چکی ہے، اگر اسے نہ روکا گیا تو یہ چرنوبل سے 10 گنا بڑا سانحہ رقم ہو سکتا ہے۔
اینرگودر کے میئر دمتری اورلوف نے بھی آگ لگنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ روس کی بھاری گولہ باری کے نتیجے میں یورپ کے سب سے بڑے نیوکلیئر پاور پلانٹ میں آگ لگ گئی ہے۔
انہوں نے اسے عالمی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ میں اسے فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کرتا ہوں۔
دوسری جانب یوکرینی شہر چرنیہیف پر روسی حملے میں ایک عمارت تباہ ہوگئی، جبکہ 33 افراد ہلاک ہو گئے۔ اسی طرح یوکرین کی بندرگاہ پر حملے میں 2 کارگو جہازوں کو بھی نقصان پہنچا ہے، جبکہ ایک بنگلا دیش کا جہاز بھی تباہ ہو گیا جس کے عملے کے ایک رکن کے بھی ہلاک ہونے کی خبر ہے۔
ادھر امریکی حکام کے مطابق روسی فوج کیف کے مرکز سے صرف 25 کلو میٹر دور ہے۔ یوکرین کا دوسرا بڑا اور 15 لاکھ آبادی کا شہر خار کیف تباہی سے دوچار ہے جس کا روسی فوج نے محاصرہ کیا ہوا ہے۔
روسی فوج نے ماریوپول کا بھی محاصرہ کیا ہوا ہے جبکہ یوکرین کے شہر خیرسون پر پہلے ہی روس کا کنٹرول ہو چکا ہے۔
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ جنگ زدہ یوکرین سے 10 لاکھ افراد نقل مکانی کر چکے ہیں جن میں سے زیادہ تر پولینڈ میں پناہ کے طالب ہیں۔