Mar ۰۸, ۲۰۲۲ ۰۷:۲۱ Asia/Tehran
  • روس-یوکرین مذاکرات کا تیسرا دور تمام، جنگ بندی کی کوششیں جاری

بیلاروس میں روس اور یوکرین کے ما بین تیسرے دور کے مذاکرات ختم ہو گئے۔

یوکرین کے مذاکرات کار میخائیلو پودولیاک نے کہا کہ عوام کو نکالنے کے تعلق سے روس کے مذاکرات میں کوئی خاص پیشرفت نہیں ہوئی اور کلی طور پر حالات میں تبدیلی نہیں آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ طرفین کے مابین جنگ بندی کے لئے مذاکرات جاری رہیں گے۔

روس کے مذاکرات کار ولادیمیر مدینسکی نے بھی تیسرے دور کے مذاکرات کے اختتام کے بعد کہا کہ ابھی مثبت نتیجے کے بارے میں کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ یوکرین کے وفد نے روسی وفد کو یقین دہانی کرائی ہے کہ انسانی کوریڈور منگل کے روز کھل جائیں گے۔

قابل ذکر ہے کہ روس اور یوکرین کے مابین مذاکرات کا پہلا دور بیلاروس کے گومل شہر میں 28 فروری کو اور دوسرا دور پولینڈ کی سرحد کے قریب بیلاروس کے برست شہرمیں 3 مارچ کو منعقد ہوا۔

روس کی سرحد کے نزدیک مغرب کی حالیہ سرگرمیوں کے بعد، مشرقی یوکرین کے دونتسک اور لوگانسک جمہوریاؤں کے سربراہوں کی فوجی مدد کی درخواست پر روسی صدر ولادیمیر پوتین نے 24 فروری کو دونباس علاقے میں خاص فوجی کارروائی کا حکم جاری کیا، جس کے بعد روسی جنگی طیاروں، توپخانوں اور میزائیل سسٹم نے یوکرین کے فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنانا شروع کر دیا۔

روس کا کہنا ہے کہ یوکرین میں اس کی کارروائي جنگ کا آغاز نہیں بلکہ عالمی پیمانے پر ایک بڑی جنگ کو وقوع ہونے سے روکنے کی کوشش ہے۔

اس واقعے کے بعد روس کے خلاف بین الاقوامی سطح پر دباؤ اور پابندیاں بڑھتی جا رہی ہیں۔  

 

 

ٹیگس