شام کے صوبہ ادلب سے 450 دہشت گرد یوکرین پہنچے
روس کی ایک خبر رساں ایجنسی نے روسی فوج سے مقابلہ کرنے کے لئے شام کے صوبہ ادلب سے 450 دہشت گردوں، عرب اور غیر ملکی عسکریت پسندوں کے یوکرین پہنچنے کی خبر دی ہے۔
فارس نیوز ایجنسی نے روسی خبر رساں ایجنسی اسپوتنک کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ 450 عرب اور غیر ملکی شہریت رکھنے والے مسلح افراد، تین دن سے کم مدت میں روسی فوجیوں سے جنگ کرنے کے لئے شام کی سرزمین چھوڑنے کے بعد ترکی پہنچے اور وہاں سے یوکرین کے لئے روانہ ہوگئے۔
شام کے ادلب سے یوکرین پہنچنے والے مسلح افراد کے رشتے داروں نے اسپوتنک نیوز سے گفتگو میں کہا کہ تحریر الشام اور نصرہ فرنٹ دہشت گرد گروہوں کے سرغنوں نے گزشتہ ہفتے کی شروعات میں دہشت گرد گروہ الحزب الاسلامی الترکستانی کے سرغنوں کے ساتھ اجلاس کیا تھا جبکہ اس کے ساتھ ہی انہوں نے دہشت گرد گروہ انصار التوحید اور حراس الدین کے سرغنوں کے ساتھ جلسہ کیا تاکہ ان گروہوں کے جنگجوؤں کو ترکی کے راستے یوکرین بھیجا جائے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ زیادہ تر غیر ملکی عسکریت پسندوں کا تعلق تحریر الشام گروہ ہے جو شام سے یوکرین روانہ ہوئے ہیں، ان افراد کے اپنے گروہوں کے سرغنوں کے ساتھ اچھے تعلقات نہیں تھے اور ان کو بہت زیادہ اذیتیں دی جا رہی تھیں، انہوں نے موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے یہ فیصلہ کیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شام میں سرگرم دہشت گرد گروہ ان دہشت گردوں اور عسکریت پسندوں کے شر سے نجات پانا چاہتے ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ یہ افراد یوکرین میں روس کے فوجیوں کے ساتھ جنگ میں ہلاک ہو جائیں۔ رپورٹ میں بتایا کیا ہے کہ ان افراد کو شام سے یوکرین جانے کے لئے بڑی رقم کی تجویز بھی دی گئی ہے۔
اس باخبر ذریعے نے انکشاف کیا کہ شام سے یوکرین پہنچنے والے غیر ملکی جنگجوؤں کی تعداد تقریبا 150 ہے جن میں زیادہ تر بیلجیئم، فرانس، چین، مراکش، تیونس، چیچن اور برطانیہ کے شہری ہیں جبکہ 300 جنگجو دوسرے ممالک کی شہریت رکھتے ہیں۔