Mar ۱۳, ۲۰۲۲ ۰۹:۵۱ Asia/Tehran
  • شہید قاسم سلیمانی کے قاتل خوف و ہراس کے عالم میں زندگی گزارنے پر مجبور

ایران کی انتقامی کارروائی سے خوف و ہراس کا شکار سپاہ قدس کے شہید کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کے قاتلوں کی سکیورٹی پر ماہانہ دسیوں لاکھ ڈالر خرچ کئے جا رہے ہیں۔ یہ انکشاف خود امریکی ذرائع ابلاغ نے کیا ہے۔

ایسوشی ایٹڈ پریس نے امریکی وزارت خارجہ کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ امریکہ کی سابق ٹرمپ حکومت کے وزیر خارجہ مائک پومپیو اور ایران مخالف سیل کے سرغنہ برایان ہوک کی سکیورٹی پر امریکی مالیات دہنگان کے پیسوں سے ماہانہ دو میلین ڈالر سے زائد کی رقم صرف کی جا رہی ہے۔

امریکہ کے یہ دونوں انتہا پسند سیاستداں ایران کی سپاہ قدس کے شہید کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کے قتل میں ملوث عناصر میں سر فہرست شمار ہوتے ہیں اور یہ ٹرمپ حکومت کی ایران کے خلاف حد اکثر دباؤ کی پالیسی میں پیش پیش رہے ہیں۔ امریکی دہشتگردوں نے جنوری دوہزار بیس میں ڈونلڈ ٹرمپ کے براہ راست حکم سے جنرل قاسم سلیمانی کو عراق میں شہید کر دیا تھا جس کے بعد اسلامی جمہوریہ ایران نے دوٹوک لفظوں میں یہ اعلان کیا تھا وہ یقینی طور پر ان کے قاتلوں سے انتقام لے گا۔

یہ بھی دیکھیئے:

ویڈیو جس نے شہید قاسم کے قاتلوں اور انکے حامیوں پر لرزہ طاری کر دیا

انتقام یقینی ہے! ۔ پوسٹر

ملکی کانگریس کے نام امریکی وزارت خارجہ کی ایک رپورٹ میں آیا ہے کہ مائک پومیو اور برایان ہوک کی چوبیس گھنٹے حفاظت کی خاطر انہیں خاص سکیورٹی دی گئی ہے اور گزشتہ برس اگست کے مہینے سے رواں سال کے فروری تک تیرہ ملین ڈالر سے زائد کی رقم ان کی سکیورٹی پر صرف کی جا چکی ہے۔

امریکی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ مذکورہ دو عناصر کے اپنے منصب سے سبکدوش ہو جانے کے بعد بھی انکے لئے خطرات بدستور باقی ہیں۔اس سے قبل برطانوی روزنامے گارڈین نے یہ انکشاف کیا تھا کہ جنرل سلیمانی کی شہادت سے کئی مہینے پہلے سے مائک پومیو ڈونلڈ ٹرمپ کو انکے قتل کی ترغیب دلاتے رہے اور انکے قتل کے لئے انہوں نے یہ جواز تراشا کہ وہ امریکہ کے لئے ایک بڑا خطرہ ہیں۔

اقوام متحدہ کی خصوصی رپورٹر اگنس کیلامارڈ نے اپنی رپورٹ میں اس امریکی دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایسا کوئی ثبوت موجود نہیں ہے جو مائک پومیو کے دعوے کو ثابت کر سکے۔

ٹیگس