یوکرین میں گھمسان کی جنگ، ماریویول شہر روسی فوج کے محاصرے میں
روس اور یوکرین کے درمیان جنگ پوری شدت کے ساتھ جاری ہے اور روسی فوج نے جہاں یوکرینی دارالحکومت کی ایف پر حملے کئے ہیں وہیں کی ایف کے قریب واقع شہر ماریوپول میں دونوں ملکوں کی فوجوں کے درمیان گھمسان کی جنگ ہورہی ہے۔
روسی اور دیگر غیر ملکی ذرائع نے خبردی ہے کہ یوکرین کے شہر ماریوپول میں جو کی ایف سے کچھ دور کے فاصلے پر واقع ہے، روس اور یوکرین کی فوجوں کے درمیان شدید جنگ ہو رہی ہے اور اطلاعات ہیں کہ روسی فوج نے ماریوپول شہر کو کئی طرف سے اپنے محاصرے میں لے لیا ہے اور کسی بھی وقت اس شہر پر وہ قبضہ کر سکتی ہے۔
اس حملے میں یوکرین سے علیحدہ ہونے والی جمہوریہ دونیسک کی فوج بھی روسی فوج کے ساتھ ہے اور اس نے ماریوپول شہر کے قریب واقع سارتانا شہر پر مکمل کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔ یوکرینی فوج نے اس شہر کو روسی فوج کے قبضے سے بچانے کے لئے شہر کو ملانے والے پل کو دھماکے سے اڑا دیا ہے جبکہ یوکرینی فوج نے خود ہی شہر کے کئی مقامات پر بمباری کی ہے اور سارتانا شہر کے شہری اپنے گھر بار چھوڑ کر فرار کر گئے ہیں۔
ادھر یوکرینی دارالحکومت کی ایف پر بھی روس کے حملے جاری ہیں اور اطلاعات ہیں کہ یوکرینی وزارت داخلہ کے مشیر انتون گراشچکو روسی فوج کے حملے میں ہلاک ہوگئے ہیں۔ یہ بھی اطلاعات ہیں کہ روسی فوج نے کی ایف میں یوکرین کے جنگی ساز وسامان بنانے والے کارخانے آنتونوف اور ایرو اسپیس ٹیکنالوجی کی کمپنی پر بمباری کی ہے۔
اس درمیان روسی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ یوکرین کے نیو نازیوں نے سولہ ملکوں کے سات ہزار شہریوں کو یرغمال بنا رکھا ہے اور انہیں انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔ روسی وزارت دفاع کے سینیئر عہدیدار میخائل میزینتسیف نے کہا ہے کہ یوکرین کے نیو نازیوں نے سولہ ملکوں کے چھے ہزار نو سو شہریوں کو یرغمال بنا رکھا ہے جبکہ دنیا کے کئی ملکوں کے پچاس مال بردار بحری جہاز کے عملے کے افراد اس وجہ سے یوکرین کی بندرگاہوں پر پھنس کر رہ گئے ہیں کہ یوکرین نے سمندری حدود میں بارودی سرنگیں بچھا رکھی ہیں۔
روسی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ یوکرین کے نیو ناویوں نے جن ملکوں کے تقریباً سات ہزار شہریوں کو یرغمال بنا رکھا ہے ان میں یونان، جارجیا، جمہوریہ آذربائیجان، مصر، ہندوستان، لبنان اور ترکی جیسے ممالک شامل ہیں۔
امریکا کے ایک سابق فوجی افسر نے بھی اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ امریکا کنیڈا اور برطانیہ کے فوجی افسران نے یوکرین میں نیو نازیوں کی تربیت کی ہے۔ مذکورہ سابق امریکی فوجی افسر کا کہنا ہے کہ یوکرین کے مغرب میں اس کے لئے باقاعدہ کیمپ بنایا گیا تھا اور سخت گیر قوم پرستوں اور نیو نازیوں کو باقاعدہ ٹریننگ دی گئی ہے۔
روسی صدر پوتین نے بھی کہا ہے کہ جب تک یوکرین سے نیو نازیوں کا صفایا نہیں ہو جاتا اس وقت تک وہ اپنا خصوصی آپریشن جاری رکھیں گے - روسی وزارت دفاع نے یہ بھی کہا ہے کہ یوکرین میں روسی فوج کی کارروائیوں میں اب تک ایک سو اسّی غیر ملکی جنگجو ہلاک ہو چکے ہیں - روسی فوج نے اتوار کو پولینڈ کی سرحد کے قریب یوکرین کے شہر لوویو میں یوکرین کے فوجی اڈے پر حملہ کیا تھا جس میں کم سے کم پینتیس افراد مارے گئے تھے جن میں غیر ملکی جنگجو بھی شامل تھے۔