پوتین کے سلسلے میں بایڈن کا بیان ناقابل بخشش ہے: روس
روس کے صدر ولادمیر پوتین کے سلسلے میں امریکی صدر جوبایڈن کے بیان پر روسی ایوان صدر نے سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے اُسے ناقابل قبول اور ناقابل بخشش قرار دیا ہے۔
تاس نیوز ایجنسی کے مطابق روسی ایوان صدر کرملن کے ترجمان دیمتر پیسکوف نے کہا کہ صدر پوتین کے سلسلے میں امریکی صدر جوبایڈن نے جو بیان دیا ہے وہ ناقابل بخشش ہے۔
ایک پریس کانفرنس کے دوران جب ایک نامہ نگار نے امریکی صدر بایڈن سے یہ سوال کیا کہ کیا وہ پوتین کو ایک جنگی مجرم کہنے پر تیار ہیں، تو انہوں نے پہلے تو انکار کیا مگر پھر نامہ نگار سے اپنا سوال دہرانے کو کہا اور پھر بولے کہ "میں سمجھتا ہوں کہ وہ ایک جنگی مجرم ہیں"۔
سی ان ان نے پوتین کے سلسلے میں بایڈن کے اس بیان پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے اپنے رپورٹ میں لکھا ہے کہ بایڈن کے اس بیان سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ روس کے سلسلے میں امریکی حکومت کا سابقہ موقف تبدیل ہو چکا ہے کیوں کہ امریکی حکام منجملہ بایڈن اب تک جنگی جرم یا جنگی مجرم جیسے الفاظ استعمال کرنے سے گریز کر رہے تھے اور کہتے تھے کہ پہلے یوکرین کے خلاف روسی اقدام کے سلسلے میں تحقیقات ہونی چاہئیں۔
یوکرین کے خلاف جنگ چھیڑنے پر روسی صدر کو جنگی مجرم گرداننے کے بعد عالمی رائے عامہ امریکی صدر سے یہ سوال کر رہی ہے کہ اگر یوکرین پر چڑھائی کرنے والا جنگی مجرم ہو سکتا ہے تو عراق، شام، افغانستان اور یمن میں برسوں تک جنگ و جارحیت کا ارتکاب کرنے والوں کے بارے میں انکا کیا خیال ہے؟