یوکرین کا بحران، امریکی اسلحہ مارکٹ چمک گئی، بڑھی ڈیمانڈ
ایک مغربی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ یوکرین کے بحران کی وجہ سے امریکی ہتھیاروں کا بازار چمک رہا ہے۔
فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یوکرین میں جھڑپوں میں شدت آنے کی وجہ سے یورپ کے لئے امریکی ہتھیاروں کے مطالبات بڑھ گئے ہیں اور اس کی وجہ سے اسلحے بنانے والی امریکی کمپنیوں کے شیئر بڑھ گئے ہیں۔
روئٹرز نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ موجودہ وقت میں جرمنی، امریکی کمپنی لاکھیڈ مارٹن کے ساتھ ایف-35 کی خریداری کے لئے معاہدہ کرنے والا ہے۔
روئٹرز نے اپنی خصوصی رپورٹ میں بتایا کہ یوکرین کی جنگ میں شدت آنے کی وجہ سے پورپ کے لئے امریکی ہتھیاروں اور ڈرون طیاروں کے مطالبات بڑھ گئے ہیں۔
بتایا جاتا ہے کہ یورپ کے متعدد ممالک بیلیسٹک میزائلوں کے مقابلے میں اپنے دفاع کے لئے ائیرڈیفنس سسٹم خریدنے پر غور کر رہے ہیں۔
در ایں اثنا پولینڈ کے ایک سرکاری عہدیدار نے روئٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ان کا ملک امریکی ڈرون ریپر کی خریداری کا فوری ارادہ رکھتا ہے۔
دو باخبر افراد نے بھی اس خبر رساں ایجنسی سے گفتگو میں بتایا کہ مشرقی یورپ کے کچھ ممالک اینٹی ائیرمیزائل اسٹینگر اور جاولین اینٹی ٹینک میزائل سمیت متعدد اسلحے حاصل کرنے کی کوشش رہے ہیں۔
روئٹرز نے رپورٹ دی ہے کہ اسلحے کی خریداری کے مطالبے میں اضافے کی وجہ سے جرمنی، سوئیڈن اور ڈنمارک جیسے یورپی ممالک کے دفاعی بجٹ میں اضافہ کر دیا ہے۔