Mar ۲۴, ۲۰۲۲ ۱۶:۳۸ Asia/Tehran
  • یوکرین کے شہر ازیوم پر روس کا کنٹرول

روس کی وزارت دفاع نے اعلان کیا ہے کہ خارکیف کے علاقے میں واقع شہر ازیوم پر روسی فوج کا کنٹرول ہو گیا ہے اس درمیان ماسکو نے نیٹو کو خبردار کیا ہے کہ وہ اس جنگ میں مداخلت کرنے کےسے باز رہے

روس کی وزارت دفاع نے گذشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران یوکرینی فوج کے ساٹھ ٹھکانوں منجملہ ہیڈکوارٹر اور دیگر فوجی مراکز اور ہتھیاروں کے گوداموں کو نشانہ بنایا ہے۔ روس کی وزارت دفاع نے اسی طرح اعلان کیا ہے کہ روسی فوج نے کیف کے جنوب میں یوکرین کے ایس تھری ہینڈرڈ سسٹم کو بھی تباہ کر دیا ہے۔

روسی فوج نے یوکرین کے دوسرے بڑے شہر خارکیف کے قریب واقع شہر ازیوں پرکنٹرول کرلیا ہے۔ یوکرین میں جنگ بدستور جاری ہے اور یہ جنگ جمعرات کو انتییسویں روز میں داخل ہو گئی ہے۔

روس کی وزارت دفاع کے ترجمان نے اعلان کیا ہے کہ یوکرین میں جنگ کے آغاز کے بعد سے تین سو چھبیس سے زائد ڈرون طیارے، ایک سو پچاسی دفاعی سسٹم، ایک ہزار پانچ سو سینتالیس ٹینک و بکتر بند گاڑیاں تباہ کی جا چکی ہیں۔

دوسری جانب کریملن کے ترجمان نے کہا ہے کہ امن فوج یوکرین بھیجنے کا نیٹو کا فیصلہ عجلت پسندانہ اور خطرناک ہے۔ انھوں نے خبردار کیا کہ روس اور نیٹو میں ٹکراؤ کے بھیانک نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔

کریملن کے ترجمان دیمتری پاسکوف نے یوکرین کے خلاف فوجی کارروائی میں بیلا روس کی شمولیت کے بارے میں بھی کہا کہ بیلا روس کے صدر نے اس سلسلے میں خود ہی وضاحت کردی ہے کہ ان کے ملک کا جنگ میں شمولیت کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ پاسکوف نے اس الزام کی بھی سختی سے تردید کی ہے کہ روسی فوج نے یوکرین میں عام شہریوں کو نشانہ بنایا ہے۔نیٹو میں شمولیت کے لئے یوکرین کی بار بار کی درخواست اور روس کی سرحدوں کے قریب مغرب کی حالیہ نقل و حرکت نیز یوکرین کو ملنے والی دسیوں کروڑ ڈالر کی امداد کے بعد روس کے صدر ولادیمیر پوتین نے چوبیس فروری کو لوہانسک اور دونیسک کے صدور کی فوجی مدد کی درخواست پر فوجی کارروائی کا حکم دیا جس کے بعد روسی جنگی طیاروں، توپخانے اور اینٹی میزائل سسٹم کا استعمال ہوا اور یوکرین میں فوجی ٹھکانوں کو بخوبی نشانہ بنایا گیا۔

روسی صدر نے اعلان کیا ہے کہ فوجی کارروائی کا مقصد یوکرین سے نازی ازم رجحان ختم اور اس ملک کو نہتا کرنا ہے۔روس کے صدر نے اسی طرح خبردار کیا ہے کہ مغربی ملکوں ںے ہتھیار بھیجے اور فوجی روانہ کئے تو پورے ملک یوکرین کو خاک و خون میں غلطاں کر دیا جائے گا۔ مغربی ملکوں خاص طور سے امریکہ نے حالیہ برسوں کے دوران یوکرین کی وسیع فوجی و اقتصادی مدد کی ہے اور اس ملک میں جنگ شروع ہونے کے بعد بھی ان ممالک نے اپنے پٹھو جنگجوؤں کو روانہ کیا ہے۔

ٹیگس