ولادیمیر پوتین کے بارے میں اپنے الفاظ واپس نہیں لوں گا، جوبائیڈن
امریکی صدر جوبائیڈن نے اعلان کیا ہے کہ وہ روسی صدر ولادیمیر پوتین کے بارے میں اپنے اس بیان پر کہ انھیں اقتدار میں باقی نہیں رہنا چاہئے، نہ صرف معذرت خواہی نہیں کریں گے بلکہ اپنے الفاظ بھی واپس نہیں لیں گے۔
ارنا کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن نے ایک بار پھر کہا ہے کہ یوکرین کی جنگ کے تعلق سے واحد شخص روسی صدر ولادیمیر پوتین قصوروار ہیں ۔ انھوں نے اسی کے ساتھ کہا کہ روسی صدر نے یوکرین پر حملہ کر کے جمہوریت کا گلا گھونٹا ہے۔
امریکی ٹی وی چینل سی این این کا کہنا ہے کہ روسی صدر پر امریکی صدر کی یہ شدید ترین تنقید ہے جس سے روس کے بارے میں امریکہ کے موقف میں تبدیلی آنے کا بھی پتہ چلتا ہے۔
امریکی صدر نے ہفتے کے روز یورپ کے اپنے چار روزہ دورے کے اختتام پر پولینڈ میں یوکرین میں جاری جنگ کو اس ملک کی جاری آزادی کی جنگ سے تعبیر کرتے ہوئے صراحت کے ساتھ روس میں ولادیمیر پوتین کی حکومت کے خاتمے کی ضرورت پر زور دیا ۔ جبکہ اس سے قبل امریکی حکام نے اعلان کیا تھا کہ وہ روس میں حکومت کی تبدیلی کا کوئی ہدف نہیں رکھتے۔
دریں اثنا امریکی وزارت جنگ پینٹاگون نے امریکی بحریہ سے متعلق دو سو سے زائد فوجی اہلکاروں کے ساتھ چھے ای اے اٹھارہ جی گرولر جنگی طیارے بھی روانہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
ارنا کی رپورٹ کے مطابق امریکی وزارت جنگ کے ترجمان جان کربی نے اعلان کیا ہے کہ یہ جیٹ جنگی طیارے جرمنی کے اسپانگڈلہم ایربیس روانہ کئے گئے ہیں جو الیکٹرانک جنگی آلات اور جیمنگ سینسرز کے سیٹ لیس ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ علاوہ ازیں بڑی تعداد میں فوجی اہلکاروں کو بھی منتقل کیا جا رہا ہے جن میں میرین فوجی، پائلٹ، تعمیری اور حفاظت و نگہداری کے امور سے متعلق فوجی اہلکار شامل ہیں ۔ گرولر جیٹ طیاروں کو الیکٹرانک جنگی مشن میں استعمال کیا جاتا ہے یہ جنگی طیارے جمینگ سینسرز سیٹ کی وجہ سے ریڈار کو چکما دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں ۔
پنٹاگون کے ترجمان نے دعوی کیا کہ ان جیٹ طیاروں کو روسی فوج کا مقابلہ کرنے کے لئے جرمنی نہیں بھیجا گیا ہے بلکہ اس کا مقصد نیٹو کے مشرقی محاذ کو مضبوط بنانا ہے۔