صومالیہ کو قحط کا خطرہ، 14 لاکھ بچے متاثر ہونگے
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ صومالیہ کو قحط کا خطرہ ہے۔
اقوام متحدہ کے جنرل سکریٹری کے ترجمان نے کہا کہ ہے اس وقت صومالیہ کے سامنے بارش نہ ہونے، غذائی اشیاء کی اونچی قیمتوں اور انسانی امداد کے نہ بھیجے جانے کی وجہ سے، قحط کا خطرہ ہے۔
اسٹیفن ڈوجاریک نے کہا کہ ہمیں ڈر ہے کہ صومالیہ کے 6 علاقوں کو ابھی سے جون تک کم بارش کی وجہہ سے قحط اور بھکمری کا سامنا ہو سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پورے صومالیہ کی صورتحال خطرناک شکل اختیار کرتی جا رہی ہے جس سے 49 لاکھ افراد کے متأثر ہونے کا خدشہ پایا جاتا ہے۔ اسی طرح سال کے آغاز سے اب تک غذائی سکورٹی کی صورتحال مزید خراب ہوئی ہے۔
اینٹونیو گوترش کے ترجمان نے کہا کہ صومالیہ میں 80 فی صد سے زیادہ آبی ذخائر ختم ہو رہے ہیں، شابل اور جوبا ندیوں میں پانی کی سطح سب سے نچلی سطح پر پہونچ گئی ہے۔ انکے مطابق، اندازے بتاتے ہیں کہ اس وقت 35 لاکھ لوگوں کی کافی مقدار میں پانی تک دسترسی نہیں ہے۔
اسٹیفن ڈوجاریک نے کہا کہ اندازہ کے مطابق، صومالیہ میں پانچ سال سے کم عمر کے 14 لاکھ بچوں کو غذائیت کی شدید کمی کا سامنا ہوگا۔
اس سے پہلے اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام نے بتایا تھا کہ افریقہ کے ہارن آف افریقہ والے علاقے میں جو چار ملکوں ایتھوپیا، صومالیہ، جیبوتی اور ایریٹیریا پر مشتمل ہے، قریب 1 کروڑ 30 لاکھ لوگوں کو شدید بھکمری کا سامنا ہے۔