بورس جانسن کا غیر اعلانیہ دورۂ یوکرین، اسلحہ جاتی مدد کا وعدہ+ ویڈیو
-
۹ اپریل سنہ 2022 کو کی یف میں برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن یوکرینی صدر زلنسکی کے ساتھ
برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن غیراعلانیہ دورہ پر یوکرین کے دارالحکومت کی یف پہونچے جہاں انہوں نے اس ملک کے صدر ولودیمیر زلنسکی سے ملاقات و گفتگو کی۔
ایران پریس کے مطابق، یوکرین کے صدر کے خصوصی معاون آندری سپیگا نے سنیچر کی رات ٹویٹر پر جانسن-زلنسکی کی ملاقات سے مربوط تصویر شائع کرنے کے ساتھ ہی لکھا کہ بورس جانسن کا کی یف دورہ زلنسکی کے ساتھ ملاقات سے شروع ہوا۔
برطانوی وزیر اعظم جانسن یوکرینی صدر زیلنسکی کے ساتھ شہر کی یف کا معائنہ کرتے ہوئے
سنیچر کو آسٹریا کے چانسلر کارل نہمر نے بھی یوکرینی صدر سے کی یف میں ملاقات کی تھی۔
اس سے پہلے جمعہ کو یورپی کمیشن کی سربراہ ارسولا ون ڈر لاین اور یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بورل نے بھی یوکرین کے دار الحکومت کی یف میں زلنسکی سے ملاقات و گفتگو کی تھی۔
قابل ذکر ہے کہ یوکرین کے خلاف روس کی جنگ کے آغاز سے برطانیہ اس لڑائی میں بہت ہی فعال کردار نبھاتے ہوئے جنگ کی اس آگ کو بھڑکائے رکھنے کی پوری کوشش کر رہا ہے۔
برطانیہ نے امریکہ اور دوسرے اتحادیوں کے ساتھ مل کر حالیہ ہفتوں میں روس کے خلاف متعدد پابندیاں عائد کی ہیں اور اس نے یوکرین کو پہونچانے کے مقصد سے اسلحوں کی متعدد کھیپ بھی یوکرین بھیجی ہیں۔
اسی تناظر میں سنیچر کو برطانوی وزیر اعظم کے دفتر نے کہا کہ لندن 120 بکتر بند گاڑیاں اور اینٹی شپ میزائیل سسٹم یوکرین کو بھیجنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
روس نے یوکرین کی خودساختہ جمہوریاؤں دونتسک اور لوہانسک کی مدد کے تناظر میں یوکرین کے خلاف 24 فروری سے فوجی کاروائي شروع کی ہے۔ روس کا کہنا ہے کہ یوکرین کے خلاف کاروائی جنگ نہیں بلکہ ایک عالمی جنگ کو روکنے کے لئے ایک فوجی آپریشن ہے۔