ماریوپول کو یوکرینی فوج سے پاک کردیا ہے، روس کا دعوی
روس نے دعوی کیا ہے کہ ماریو پول شہر سے یوکرینی فوج کا مکمل صفایا کردیا گیا ہے۔ یوکرینی ذرائع کا کہنا ہے کہ ماریو پول شہر میں لڑائی اب بھی جاری ہے اور اس میں شدت کا مشاہدہ کیا جارہا ہے۔
پریس ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق، جنگ یوکرین کے آغاز کے ترپنویں روز ، روسی فوج نے یوکرین کے دارالحکومت کیف سمیت متعدد اہم شہروں کو نشانہ بنایا ہے۔ کہا جارہا ہےکہ یوکرین کا شہر خارکیف اور لویو بھی روسی فوج کے حملوں کی زد پر ہیں ۔ رپور ٹ میں بتایا گیا ہے کہ روسی فوج کی پیشقدمی بدستور جاری ہے اور ماریوپول شہر کے تقریبا تمام علاقوں کو یوکرین کی فوج سے پاک کردیا ہےگیا ہے۔
ادھر روسی وزارت دفاع کے ترجمان نے کہا ہے کہ ایک یوکرینی مال بردار ہوائی جہاز کو اودیسا کی بندرگاہ کے قریب مارگرایا ہے۔ ایگور کناشنکوف نے بتایا کہ مذکورہ مال بردار بحری جہاز یورپ سے اسلحے کی بھاری مقدار لیکر یوکرین جارہا تھا ۔
دوسری جانب یوکرینی فوج نے دعوی کیا ہے کہ اس کے ایئر ڈیفنس یونٹ نے پولینڈ کی سرحدوں کے قریب روس کے میزائل حملے کو ناکام اور اس کی جانب سے داغے جانے والے متعدد کروز میزائلوں کو تباہ کردیا ہے۔ یوکرینی ذرائع کا کہنا ہے کہ ماریو پول شہر میں لڑائی اب بھی جاری ہے اور اس میں شدت کا مشاہدہ کیا جارہا ہے۔
اسی دوران یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ایک بار پھر ماریوپول شہر میں انسانی المیے کی بابت سخت خبردار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ماریوپول شہر سقوط کر گیا تو پھر روس کے ساتھ امن مذاکرات عملی طور پر ختم ہوجائیں گے۔
یوکرین میں جنگ کے آغاز سے اب تک فریقین کے درمیان مذاکرات کے کئی دور ہوچکے ہیں تاہم ان کا خاطر خواہ نتیجہ برآمد نہیں ہوسکا ہے۔ ترکی کی وساطت سے ہونے والے یوکرین روس مذاکرات میں بھی زیادہ پیشرفت نہیں ہوسکی تھی اور صرف عام شہریوں کے انخلا کی غرض سے بعض شہروں میں جزوی جنگ بندی پر ہی اتفاق ہوسکا اور یہ عمل بھی بار بار تعطل کا شکار رہا ۔