روس کا یوکرین کے لیے غیر ملکی اسلحہ سپلائی کے مراکز تباہ کرنے کا دعوی
روس کی وزرات دفاع نے دونباس کے علاقے میں یوکرین کے لیے غیر ملکی اسلحہ سپلائی کے چھے مراکز کو تباہ کرنے کا دعوی کیا ہے۔
روس کی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ دوبناس کے علاقےمیں ایسے چھے مراکز کو تباہ کردیا گیا ہے جہاں سے غیر ملکی اسلحہ اور فوجی سازو سامان یوکرین کے لیے ارسال کیا جارہا تھا۔ روسی وزارت دفاع کے مطابق یوکرین کی ستائیس فوجی تنصیبات کو گائیڈڈ میزائلوں کا نشانہ بنا کر تباہ کردیا گیا ہے۔
ادھر یوکرینی فوج کی مشترکہ کمان نے کہا ہے کہ روس اس بات کی کوشش کر رہا ہے کہ یوکرین کے لیے غیر ملکی اسلحے کی سپلائی کے راستے مسدود کردیئے جائیں ۔ یوکرینی فوج کی مشترکہ کمان کے مطابق روسی فوج ، اسٹریٹیجک بمبار طیاروں، بحری جہازوں اور آبدوزوں کے ذریعے حملے کر رہی ہے۔
دوسری جانب روسی وزیر خارجہ سرگئی لاؤروف نے تیسری عالمی جنگ شروع ہونے کے حقیقی خطرات کے بارے میں خبردار کیا ہے۔
روسی خبررساں ایجنسی کے مطابق وزیر خارجہ سرگئی لاؤروف نے اپنے ایک انٹرویو میں تیسری عالمی جنگ کے حقیقی خطرات کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے، امن مذاکرات کے حوالے سے یوکرین کے رویئے پر کڑی نکتہ چینی کی ہے۔ روس کے وزیر خارجہ نے یوکرین کے صدر پر مذاکرات کا ڈھونگ رچانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک اچھے اداکار ہیں، لیکن اگر ان کی باتوں پر غور کیا جائے تو اس میں کھلا تضاد دکھائی دے گا۔
درایں اثنا امریکہ کی وزارت خارجہ نے یوکرین کو فوجی سازمان کی فراہمی کے لیے مزید ایک سو پینسٹھ ملین ڈالر مختص کرنے کااعلان کیا ہے۔ کہا جارہا ہے کہ اس امدادی پیکج کی منظوری امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اور وزیر جنگ لوئیڈ آسٹن کے دورہ کریوکرین کے موقع پر دی گئی تھی۔
گزشتہ ہفتے امریکی صدر جوبائیڈن نے آٹھ سو ملین ڈالر کی فوجی امداد یوکرین بھیجنے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد پچھلے دوماہ کے دوران یوکرین کے لیے مختص کی جانے والی امریکی فوجی امداد کی مالیت تین ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔