یوکرین میں روس کے خلاف امریکی فوجی بر جنگ میں مصروف
ایک تجزیاتی نیوز سائٹ کے مطابق، تجربہ کار سابق امریکی فوجیوں کو روس کے خلاف جنگ میں دوسرے ممالک کے رضاکاروں کے ساتھ شامل ہونے کے لیے یوکرین بھیجا گیا ہے۔
فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پولیٹیکو ویب سائٹ نے اپنی رپورٹ میں لکھا کہ تجربہ کار سابق امریکی فوجیوں کو یوکرین میں یوکرین کے فوجیوں اور دوسرے ممالک کے رضاکاروں کے ساتھ مل کر روسی افواج کے ساتھ لڑنے کے لیے بھیجا گیا ہے جبکہ امریکی افواج نے ابھی تک روس سے لڑنے کے لیے یوکرین میں فوج بھیجنے کا کوئی واضح ذکر نہیں کیا ہے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ صرف فوجی سازوسامان، انسانی امداد اور مالی امداد ہی فراہم کی جائے گی۔
رپورٹ کے مطابق، ہیریسن جوزفوویچ کا جو کہ امریکی فوج کے سابق فوجی اور شکاگو کے سابق پولیس افسر ہیں، یانکی ٹاسک فورس کے نام سے ایک گروپ کے سربراہ ہیں، کہنا ہے کہ انہوں نے 190 سے زیادہ رضاکاروں کو میدان جنگ اور دیگر مقامات اور جگہوں کے لئے تیار رکھا ہے۔
امریکا کے سابق فوجی جنرل کا کہنا تھا کہ تقریباً 15,000 ابتدائی طبی امدادی کٹس، 80 سے زائد خاندانوں کو منتقل کیا اور جنگ یوکرین سے متاثر جنوبی اور مشرقی حصوں کو خوراک کے درجنوں پیکیج اور طبی سامان فراہم کیا۔
پولیٹیکو کی رپورٹ کے مطابق امریکا کے اس تجربہ کار فوجی افسر نے دعویٰ کیا ہے کہ ہزاروں امریکی اور دیگر رضاکار، روس سے لڑنے کے لیے یوکرین میں موجود ہیں۔
دریں اثنا واشنگٹن میں یوکرین کے سفارت خانے نے "یوکرین کی جنگ میں مدد کے خواہشمند ہزاروں امریکیوں کی درخواستیں پُر کر دی ہیں اور وہ یوکرین کے بین الاقوامی دفاعی لشکر کے طور پر رضاکاروں کو غیر ملکی فوج کے عنوان سے بھرتی کرنے کے لیے انٹرنیٹ کا استعمال کر رہا ہے۔