May ۲۴, ۲۰۲۲ ۱۴:۱۲ Asia/Tehran
  • روس کو مغربی ایشیا کو ترک کرنا ہو گا، لاوروف

روس کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ان کے ملک کو بنیادی تنصیبات سے متعلق مغربی ملکوں کی مصنوعات کی درآمدات سے وابستگی کو ختم کرنا ہو گا۔

ارنا کی رپورٹ کے مطابق روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے اوگنی پریماکوف سینٹر کی جانب سے منعقدہ پروگرام میں بیجنگ کے ساتھ ماسکو کے تعلقات کی تقویت کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ روس کو اپنی اقتصادی سلامتی کا تحفظ کرنے کے لئے مغربی مصنوعات کی درآمدات پر پابندی عائد کرنا ہو گی۔

انھوں نے کہا کہ روس کو صرف اپنے اوپر اور ان ملکوں پر بھروسہ کرنا ہو گا جنھوں نے ثابت کیا ہے کہ وہ قابل اعتماد ہیں اور دوسروں کے راستے پر نہیں چلتے۔

روس کے وزیر خارجہ نے امریکی اور یورپی حکام کے روس مخالف بیانات پر اپنے ردعمل  میں کہا ہے کہ مغربی سیاستداں جو یہ کہتے ہیں کہ روس کو شکست ہونی چاہئے، ہمارے ملک کی تاریخ سے اپنی عدم آگاہی کا ثبوت پیش کرتے ہیں ۔

دوسری جانب ہالینڈ کے وزیراعظم مارک رتے (Mark Rutte) نے کہا ہے کہ رواں ہفتے کے دوران روس کے خلاف پابندیوں کے چھٹے پیکج کی منظوری کے بارے میں یورپی یونین میں اتفاق رائے پائے جانے کا امکان پایا جا تا ہے۔

ادھر یورپی یونین کے چار رکن ملکوں نے جنگ کے بعد یوکرین کی تعمیر نو کے لئے یورپی یونین کی جانب سے منجمد شدہ روسی اثاثوں سے استفادہ کئے جانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

ارنا کی رپورٹ کے مطابق یورپی یونین کے چار رکن ملکوں لیتھونیا،  سلواکیہ، لیٹویا اور اسٹونیا نے یورپی یونین کے وزرائے خزانہ کے نام  اپنے ایک مراسلے میں، کہا ہے کہ یوکرین کی تعمیرنو کے بیشتر اخراجات اور جنگ  سے متاثر ہونے والوں کو تاوان کی ادائیگی کے لئے روس کی روکی جانے والی رقوم سے کام لئے جانے کی ضرورت ہے۔ اس مراسلے میں اسی طرح یورپی یونین سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ روس کے خلاف مزید پابندیوں کے لئے آمادہ ہونا چاہئے۔

اس سے قبل رپورٹ دی گئی تھی کہ یورپی یونین کی جانب سے اب تک روس اور بیلا روس کے مختلف اداروں اور سرمایہ کاروں کے تیس ارب یورو منجمد کئے جا چکے ہیں۔

یوکرین پر روس کے فوجی حملے کے بعد سے جو یوکرین کو نہتھا کرنے کی غرض سے کیا گیا ہے، یورپی ملکوں کی جانب سے روس کے خلاف پابندیوں کے پانچ پیکجوں کا اعلان کیا جا چکا ہے جبکہ چھٹے پیکج کا اعلان کئے جانے کی تیاری کی جا رہی ہے۔

ٹیگس