Jun ۰۵, ۲۰۲۲ ۰۹:۵۲ Asia/Tehran
  • خمینیؒ بت شکن کی برسی دنیا بھر میں منائی گئی

اسلامی جمہوریہ ایران، ہندوستان، پاکستان، عراق، لبنان، شام، یمن کے علاوہ دنیا کے دیگر اسلامی و غیر اسلامی ممالک میں بانی انقلاب اسلامی امام خمینی (رہ) کی 33 ویں برسی کل عقیدت و احترام کے ساتھ منائی گئی۔

پاکستان کے مختلف شہروں من جملہ راولپنڈی، لاہور، کراچی، پشاور اور کوئٹہ میں پاکستانی عوام نے مسلمانوں کو بیدار کرنے والی عظیم شخصیت امام خمینی (رہ) کو خراج عقیدت پیش کیا۔

مجلس وحدت مسلمین لاہور و دعا کمیٹی لاہور کے زیر اہتمام امام خمینی (رہ) کی برسی کی مناسبت سے قومی مرکز شادمان لاہور میں تعزیتی پروگرام کا اہتمام کیا گیا۔ 

لاہور میں امام خمینیؒ کی برسی کی مناسبت سے منعقدہ تعزیتی پروگرام سے خطاب میں ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے وائس چیئرمین علامہ احمد اقبال رضوی کا کہنا تھا کہ امام خمینیؒ کا ایک بڑا کارنامہ عوام کو مزاحمت کے مفہوم سے روشناس کرانا تھا، آج مزاحمت دنیا کی سیاسی اصطلاحات میں ایک نمایاں لفظ ہے۔

انہوں نے کہا کہ امام خمینیؒ نے مستضعفین میں مزاحمت کا حوصلہ بیدار کیا، اسی حوصلے کی بنیاد پر آج فلسطین، کشمیر اور یمن سمیت دنیا کے مظلومین روشنی لیکر ظلم کیخلاف مزاحمت کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ‏‏اہل مغرب نے تین صدیوں تک دنیا کو لوٹا، المیئے رقم کئے، قتل و غارت، قتل عام، ایذاء رسانی، بردہ فروشی، سختیاں وغیرہ سب کچھ اسی زمانے میں ہوا جب ان کے روشن خیال افراد دنیا کیلئے انسانی حقوق تحریر کر رہے تھے، یہ مغربی تمدن کا شاہکار ہے۔

انہوں نے کہا کہ امام خمینیؒ نے کربلا سے فکر لے کر ایران میں انقلابِ اسلامی کی بنیاد رکھی اور انقلاب نے کامیاب ہوکر دنیا کو بتا دیا کہ کربلا آج بھی زندہ ہے اور اپنا پیغام دے رہی ہے۔

بانی انقلاب اسلامی سید روح اللہ موسوی الخمینی کی برسی کے موقع پر کوئٹہ میں مجلس ترحیم کا انعقاد کیا گیا، جس میں مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنماء اور امام جمعہ کوئٹہ علامہ سید ہاشم موسوی، علامہ ولایت حسین سمیت دیگر مفکرین نے شرکت کی اور شرکاء سے خطاب کیا۔ اسی طرح کراچی، گلگت بلتستان، ملتان، صوبہ خیبر پختونخوا اور پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں بھی تعزیتی پروگرام منعقد ہوئے۔

ادھر ہندوستان کے دارالحکومت نئی دہلی، لکھنؤ، حیدر آباد، ممبئی، پٹنہ اور اس ملک کے زیر انتظام کشمیر سمیت دیگر کئی شہروں میں تعزیتی پروگراموں اور مجالس کا انعقاد کیا گیا جن میں علماء کرام، اہم شخصیات اور دانشوروں نے سامراجی طاقتوں کے خلاف امام خمینی (رہ) کے اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ امام خمینی (رہ) نے دنیا کو اسلامیت اور جمہوریت کی ایک نئی فکر اور نیا نظریہ عطا دیا اور انہوں نے ثابت کیا کہ عالمی مشکلات کا اصلی حل اسلام اور عوام کے ہاتھ میں ہے۔

امام خمینی کی 33 ویں برسی کے موقع پر عراق، شام، لبنان، فلسطین، ترکیہ اور یورپی ممالک میں بھی اجتماعات اور سمینار منعقد ہوئے اور حاضرین نے امام خمینی (رہ) کی خدمات پر انہیں خراج تحسین اور خراج عقیدت پیش کیا۔

واضح رہے کہ امام خمینی (رہ) بنتِ رسول، حضرت فاطمہ زہرا (س) کے یوم ولادت یعنی 20 جمادی الثانی 1320 ھجری (1902ء) کو وسطی ایران کے شہر خمین میں پیدا ہوئے اور 4 جون 1989ء کو خالق حقیقی سے جا ملے۔ انہیں تہران کے قبرستان بہشت زہراء (س) میں شہدائے انقلاب کے احاطے میں سپرد خاک کیا گیا۔ آپکا مزار مرجع خلائق ہے۔

گینیز بک کے مطابق امام خمینی (رہ) کا جنازہ دنیا کا سب سے بڑا جلوس جنازہ تھا اور ایک کروڑ 2 لاکھ سوگواروں نے جنازے میں شرکت کی تھی۔ آخری رسومات میں شرکت کیلئے دنیا کے سربراہان حکومت، اعلیٰ سرکاری عہدیدار اور مندوبین کے علاوہ ہزاروں عقیدتمند ایران آئے تھے۔

ٹیگس