Jun ۱۴, ۲۰۲۲ ۰۹:۴۳ Asia/Tehran
  • روس یوکرین کشیدگی کے دوران جوہری ہتھیاروں کے استعمال کے خدشات میں اضافہ

 روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ کے باوجود ماسکو کو ایندھن کی برآمدات میں 93 بلین یورو کا منافع ہوا۔

روس اور یوکرین جنگ سے عالمی سطح  پر کشیدگی میں اضافہ ہو گیا ہے۔ اسٹاک ہوم بین الاقوامی امن تحقیقاتی مرکز کی رپورٹ کے مطابق سرد جنگ کے خاتمے کے بعد پہلی بار دنیا میں جوہری ہتھیاروں کے عالمی پھیلاؤ میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے جبکہ جوہری اضافے کا خطرہ اب سرد جنگ کے بعد اب تک کی بلندترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔

چین اور برطانیہ سمیت کئی ممالک سرکاری یا غیر سرکاری طور پر اپنے ہتھیاروں کو بڑھا رہے ہیں جبکہ یوکرین جنگ کے دوران روسی صدر ولادیمیر پوتین بھی کئی بار جوہری ہتھیاروں کے استعمال کا حوالہ دے چکے ہیں۔ 

دوسری جانب فن لینڈ کے صاف ہوا اور توانائی کے تحقیقاتی مرکز نے اپنی رپورٹ میں یہ دعویٰ کیا ہے کہ روس نے یوکرین کے خلاف اپنی جنگ کے پہلے 100 دنوں میں معدنی ایندھن کی برآمدات سے 93 بلین یورو کمائے جبکہ تیل کی زیادہ تر برآمدات کی منزل یورپی یونین کے رکن ممالک تھے۔

یہ یہ دعویٰ ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب کیف حکومت مغربی ممالک سے ماسکو کے ساتھ تجارتی روابط ختم کرنے کا مطالبہ کر رہی ہے۔ رواں ماہ کے آغاز میں یورپی یونین نے روسی تیل کی درآمد بند کرنے کا اکثریتی فیصلہ بھی کیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق یورپی یونین نے یوکرین کی جنگ کے پہلے سو دنوں میں روسی ایندھن کی کُل برآمدات کا 61 فیصد حصہ درآمد کیا۔ اس ایندھن کا سب سے بڑا غیر یورپی درآمد کنندہ ملک چین تھا۔

ٹیگس